رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کی سٹریٹیجک ریسرچ سینٹر کے سربراہ علی اکبر ولایتی نے گزشتہ روز ایران کے دورے پر آنے والے تیونس کے پارلمانی وفد کے ممبران کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا : امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست خطے میں انتہاپسند عناصر اور دہشتگردوں کی سرپرستی کرتے ہوئے ان عناصر کو اپنے ناجائیز مفاد کے حصول کے لئے آلہ کار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
اس ملاقات کے دوران انہوں نے دہشت گردوں کی پالیسی کو وضاحت کرتے ہوئے کہا : دہشتگردوں اور سامراجی عناصر کا اصل مقصد اسلامی ریاستوں کو تقسیم کرنا ہے اور مسلم امہ کو عدم استحکام کا شکار کرنا ہے۔
علی اکبر ولایتی نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : اسلامی جمہوریہ ایران دوست ملک تیونس کی ترقی کی حمایت کرتا ہے اور یہ بات باعث مسرت ہے کہ تیونس میں حمکران اور حزب اختلافات کے درمیان رواداری کی فضا قائم ہے جس سے تیونس عوام کی پیش رفت اور خوش حالی ظاہر ہوتی ہے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : اس وقت تیونس میں مضبوط جمہوری نظام قائم ہے اور وہاں انسداد دہشتگردی کی مہم کامیاب ہوئی جس سے ہمیں تیونس کے عوام اور ثقافت کی پیشرفت نظر آتی ہے۔
علی اکبر ولایتی نے خطے کی تشویشناک صورت حال اور دہشتگرد گروہوں کی کاروائیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : امریکا اور مغربی ممالک علاقائی اسلامی ریاستوں کے خلاف مضموم سازش کر رہے ہیں ان کے منصوبہ بندی کے مطابق شام ملک کو چار حصوں میں ، عراق کو تین حصون اور یمن کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس خطرناک سازش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اسلامی ممالک کو تقسیم کرنا خطرناک سازش ہے اور امریکہ اور اسرائیل اس شیطانی سازش کے ذریعے مسلمانوں کے درمیان اختلافات اور کشیدگی کی فضا قائم کرنا چاہتے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۵۸/