نینوا کے ساٹھ فی صدی علاقے داعش کے چنگل سے آزاد
شمالی عراق کے شہر موصل کو داعشی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے فوجی آپریشن پوری شدت کے ساتھ جاری ہے اور صوبہ نینوا کے ساٹھ فی صد کے قریب علاقے کو آزاد کرا لیا گیا ہے۔
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بغداد میں عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ عراقی فوج، عوامی رضاکار فورس اور کرد پیش مرگہ ملیشیا کے جوان، مختلف سیکٹروں سے موصل کی جانب پشقدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عراقی فوج اور عوامی رضاکاروں نے جنوب مشرقی سیکٹر کی جانب سے پیشقدمی کرتے ہوئے چورانوے نواحی بستیوں کو آزاد کرالیا ہے اور شہر سے صرف چار کلومیٹر کے فاصلے پر تعینات ہوگئے ہیں۔
جنوبی سیکٹر سے پیشقدمی کرنے والی عراقی فوج ، حمام العیل سے آگے نکل گئی ہیں اور اس نے قبر العبد نامی دیہات کو آزاد کرنے کے بعد موصل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے انتہائی قریب اپنی پوزیشنیں مستحکم کرلی ہیں۔
کرد پیش مرگہ ملیشیا بھی شمال کی جانب سے پیشقدمی کا سلسہ جاری رکھتے ہوئے بعشیقہ شہر میں داخل ہوگئی ہے تاکہ اس شہر کو داعشی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرایا جاسکے۔دوسری جانب
عراق کی عوامی رضاکار فورس کے کمانڈر ابومہدی المہندس نے بتایا ہے کہ موصل کی آزادی کے پہلے مرحلے میں شمالی عراق کے شہر بیجی سے قیارہ کے درمیانی علاقوں اور شاہراہوں کو آزاد اور محفوظ بنانا تھا اور ہمارے جوانوں نے اس دوران ایک سو دس مربع کلومیٹر کے علاقے کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی موصل جانے والے پورے علاقے پر اس وقت پوری طرح سے عوامی رضاکار فورس کا کنٹرول ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کا دوسرا مرحلہ بھی کامیابی کے ساتھ مکمل کرلیا گیا ہے اور اس دوران مغربی موصل جانے والے تمام راستوں اور اسی طرح القائم کے علاقے سے لیکر، شام کی سرحد اور رقہ شہر کی جانب جانے والے تمام راستوں کو سیل کردیا گیا ہے۔
عراق کی عوامی رضاکار فورس کے کمانڈر نے مزید کہا کہ موصل کی آزادی کے لیے آپریشن کا تیسرا مرحلہ آئندہ چوبیس گھنٹے کے اندر اندر شروع کردیا جائے گا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے کہا ہے کہ داعشی دہشت گردوں نے موصل کے دو سو بتیس شہریوں کو جنوبی علاقے العریج میں موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/