‫‫کیٹیگری‬ :
12 November 2016 - 11:57
News ID: 424422
فونت
آیت الله محمود رجبی:
مدرسین حوزہ علمیہ قم کونسل کے رکن نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مفسر کبیر علامہ محمد حسین طباطبائی انسانوں کے لئے آئڈیل ہیں کہا: جس چیز نے علامہ طباطبائی کی شخصیت اور ان کے اثار کو جاودانگی عطا کردی ہے وہ ان کی عبادت تھی ۔
آیت الله محمود رجبی

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مدرسین حوزہ علمیہ قم کونسل کے رکن آیت الله محمود رجبی نے گذشتہ شب امام خمینی(ره) ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سنٹر کے استاذہ کی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا : علامہ محمد حسین طباطبائی انسانوں کے لئے نمونہ عمل ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: مومنین کی مجالس و برسی کا پروگرام وہ پسندیدہ عمل ہے جس کی قران کریم اور رسول اسلام (ص) نے تاکید کی ہے ۔

مدرسین حوزہ علمیہ قم کونسل کے رکن نے یہ کہتے ہوئے ایات میں مومنین کی یادیوں کو زندہ رکھنے کا تذکرہ کیا گیا ہے کہا: یہ مجلسیں قرب خدا کا سبب اور انسان کو تقریب الھی کے راستہ پر گامزن کرتی ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: ضروری ہے مردان خدا کی سیرت بیان کی جائے تاکہ دوسروں کے لئے نمونہ عمل ہو ، مردان خدا کو زندہ رکھے جانے کی تاکید کی علت بھی یہی ہے کہ ان کی سیرت و ان کا عمل دوسروں کے لئے نمونہ عمل بنے ، اگر قران کریم نے رسول اسلام (ص) کا تذکرہ کیا ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ (ص) کی شخصیت  انسانوں کے نمونہ عمل بنے اور انسان اسی راستہ پر گامزن رہے ۔

آیت الله رجبی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مفسر کبیر علامہ محمد حسین طباطبائی انسانوں کے لئے آئڈیل ہیں کہا: جس چیز نے علامہ طباطبائی کی شخصیت اور ان کے اثار کو جاودانگی عطا کردی ہے وہ ان کی عبادت تھی ۔

انہوں نے بیان کیا: جس کا بھی اپنے خدا سے رابطہ کمزور ہوگا وہ فانی اور ہلاک ہوگا ، لھذا اگر اج بھی علامہ طباطبائی کی شخصیت ہمارے معاشرے میں زندہ ہے تو اس کی وجہ پروردگار عالم سے ان کا رابطہ ہے ۔

آیت الله رجبی نے کہا: علامہ طباطبائی نجف سے اس لئے لوٹ ائے کہ آپ اقتصادی لحاظ سے بہت مشکلات سے روبرو تھے ، آپ نجف اشرف سے واپس آکر شھر تبریز میں کھیتی میں مشغول تھے ۔

انہوں نے مزید کہا: علامہ طباطبائی  کے بعض شاگرد نقل کرتے ہیں کہ آپ کی سطح زندگی ایک طالب علم سے بھی کم تھی ، کیوں کہ دیگر طلاب سھم امام (ع) سے استفادہ کرتے تھے مگر آپ اس نظر کے مالک تھے کہ سھم امام (ع) سے استفادہ نہ کیا جائے ، لھذا ان کا سادہ زیست ہونا ہمارے  نمونہ عمل ہے کہ اگر مشکلات سے روبرو ہوئے تو بزرگان دین کی حیات کو یاد کرلیں ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰ / ک۴۷۷

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬