‫‫کیٹیگری‬ :
12 November 2016 - 12:55
News ID: 424423
فونت
ائمه جمعہ و جماعت بحرین:
بحرین کے ائمه جمعہ و جماعت نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ بحرین کے علاقہ الدُراز میں شیعوں کی نماز جمعہ ۲۳ هفتہ سے منعقد نہیں ہوسکی ہے تاکید کی کہ شیعوں کی نماز جمعہ کے انعقاد پر مکمل طور سے بحرینی سامراجیت مسلط ہے ۔
علمائے بحرین

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرین کے ائمه جمعہ و جماعت نے اپنے صادر کردہ پیغام  میں بحرین میں شیعوں کی نماز جمعہ کے انعقاد پر پابندیوں کے برقرار ہونے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اس طرح کے اقدامات قبائل پرستی کے پیرائے میں انجام پا رہے ہیں جو بحرینی شیعوں کے حق میں کھلے ظلم و ستم کی نشانی ہے ۔

اس پیغام میں آیا ہے : بحرین میں اسلام کے آنے کے ساتھ ساتھ نماز کا بھی انعقاد ہوتا رہا ہے ، بنی عبد القیس کہ جو ملت بحرین کے مورث اعلی شمار کئے جاتے ہیں انہوں نے دوسری نماز جمعہ قائم کی یہاں تک گذشتہ کچھ مہینوں تک یہ عمل باقی و پا برجا رہے ، تاریخ میں کہیں یہ نہیں ملتا کہ کسی نے بھی اس کے انجام دینے سے روکا ہو مگر ان دوںوں نماز جمعہ کے انعقاد پر مکمل طور سے بحرینی سامراجیت مسلط ہے اور شیعوں کو اس نماز کی ادائیگی سے روک رہی ہے ۔

بحرین کے ائمه جمعہ و جماعت نے مزید کہا: بحرین کے سب سے بڑے دینی مرکز مجلس اسلامی علمائے بحرین اور سب سے بڑے سیاسی مرکز جمعیت الوفاق اسلامی ، ایک مدت بند رہنے کے بعد دوبارہ کھل گیا اور علاقہ الدُراز کی مسجد امام صادق (ع) میں نماز جمعہ پڑھنے کی غرض سے لوگ پہونچے تو حکومت نے انہیں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا ۔

انہوں نے علاقہ الدُراز کی مسجد امام صادق (ع) میں جمعہ نہ ہونے کے سوگ میں بحرین کی دیگر مسجدوں میں بھی نماز جمعہ کی عدم ادائیگی کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حکومت نے ماہ مبارک رمضان سے نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندیاں لگا رکھی ہے ، رمضان سے اس علاقہ کا محاصرہ کر رکھا ہے ، نماز گزاروں اور ائمہ جمعہ و جماعت کو نماز کی ادائیگی کے لئے آںے سے روک رکھا ہے ۔

انہوں نے اس پیغام میں بحرین کے عظیم شیعہ رھنما آیت الله شیخ عیسی قاسم کی شھریت مسوخ کئے جانے کے اسباب کی جانب اشارہ کیا اور کہا : نماز جمعہ کے انعقاد کے حوالے سے حکومت کی ظالمانہ پالیسی کے ۴ ھفتے کے بعد علماء نے اس کی ادائیگی کا فیصلہ کیا اور حجت الاسلام صنقور کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی گئی ۔

بحرین کے ائمه جمعہ و جماعت نے کہا : اسی کے بعد حجت الاسلام صنقور کو گرفتار کرلیا گیا اور حکومت نے اعلان کیا کہ نماز جمعہ ادا کی جاسکتی ہے مگر حجت الاسلام صنقور امامت کے فرائض انجام نہیں دے سکتے ، مگر انتظامیہ دیگر امام جماعت کو بھی امامت کی اجازت نہیں دے رہی ہے ، آیت الله عبدالله الغریفی کو نماز میں آنے سے روک دیا تاکہ اس بات کو واضح کر سکیں کہ نماز جمعہ ان کا ھدف ہے ۔

انہوں نے یاد دہانی کی: 4 ماه کا عرصہ ہوگیا کہ بحرین میں 23 جمعہ کی نماز نہیں ہوسکی ہے مگر ملت بحرین «انی احامی ابدا عن دینی» کے نارے کے ذریعہ اس کے انعقاد کی مانگ کر رہی ہے ۔ / ۹۸۸/ ن۹۳۰ / ک۵۷۴

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬