13 November 2016 - 18:19
News ID: 424436
فونت
حجت الاسلام والمسلمین سید ابراھیم رئیسی :
امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی نے کہا : ( لبیک یا حسین) کی آواز تحریک حسینی کے تسلسل اور ہر ظلم وستم کے خلاف جنگ اور ذلت و خاری سے دور رہنے کا نام ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین رئیسی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی نے اربعین حسینی پر پیدل چل کر جانے والے زائرین کے خادموں کے الوداعی مراسم میں (لبیک یاحسین) کے معنی کی وضاحت دیتے ہوئے کہا : لبیک یا حسین یعنی دنیا کے تمام ظالموں اور ان کے ظلم وستم کے خلاف ایک ہمیشہ سے رہنے والی جنگ ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : ( لبیک یا حسین) کی آواز تحریک حسینی کے تسلسل اور ہر ظلم وستم کے خلاف جنگ اور ذلت و خاری سے دور رہنے کا نام ہے۔

امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے صحن انقلاب اسلامی میں اربعین حسینی پر پیدل چل کر آنے والے زائرین کے خادموں کی ایک کثیر تعداد کی موجودگی میں حجت الاسلام والمسلمین سید ابراھیم رئیسی نے اربعین پر پیادہ روی کو خاندان اھل بیت عصمت و طہارت(ع) کے ساتھ عشق و محبت کا عملی نمونہ جانتے ہوئے کہا : جو مسلمان بھی امام حسین علیہ السلام سے عشق ومحبت رکھتے ہیں وہ با فضل و افضل ترین افراد میں دے ہیں ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : یہ وہ لوگ ہیں جو حسینی (ع) تحریک کی پیروی کرتے ہوئے آزادی چاہتے ہیں اور ظلم کے خلاف اپنا راستہ اختیار کرتے ہیں اور یقیناً یہ لوگ دنیا کے عزت دار ترین انسان ہیں۔

صوبہ خراسان کے حوزہ علمیہ کے اس اعلیٰ رکن نے تاکید کی: اربعین کے اس معنوی سفر پر جانے والوں میں جو وجہ مشترک ہے وہ حضرات معصومین (علیھم السلام) کی ذوات مقدسہ سے عشق و محبت ہے ۔

انہوں نے زیارت اربعین اور عاشور کو امام حسین(ع) کے ساتھ آخروی زندگی کا ایک پیوند جانتے ہوئے کہا : عاشورہ کے ساتھ پیوند در حقیقت تمام انسانی کمالات کے ساتھ پیوند ہے اور تحریک حسینی کے ساتھ اس پیوند کا باقی رکھنا خدا کی تعلیمات اور بشریت کے ہر دور میں  اور ہر نسل کے ساتھ کس طرح زندگی کرنے کے ارتباط اور پیوند کے باقی رکھنے کے مترادف ہے  ۔

ابراھیم رئیسی نے اربعین حسینی کی پیاد روی کو بشریت کا سب سے باشکوہ اجتماع جانا اور اس اجتماع کو دوسرے اجتماعات سے امتیازی فرق خدا اور اھلبیت عصمت و طہارت (ع) سے عشق و محبت جانتے ہوئے کہا : اس زمین پر چہلم امام حسین سے زیادہ با عظمت اور باشکوہ کوئی اجتماع نہیں ہے اور یہ چہلم امام حسین (ع) کی مناسبت سے منعقدہ پیادہ روی دنیا کا سب سے بڑا اجتماع ہے جس کا دوسرے اجتماعات سے بنیادی فرق خدا اور اھلبیت عصمت وطہارت(ع) سے عشق و محبت ہے۔

حوزہ علمیہ خراسان کے استاد نے اسلامی جمہوریہ ایران کے انقلاب کوحسینی تحریک کا جلوہ شمار کرتے ہوئے کہا : اس اسلامی انقلاب سے اس ملک میں نھضت حسینی ظاہر ہوئی اور ملت ایران کی پیروی کرتے ہوئے بہت ساری قوموں اور ملتوں میں بیداری آئی اور حسینی آزادی کے راستے کو اپنایا۔

انہوں نے سامرا میں کئے گئے دہشتگروں کے حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : دہشتگرد اور وہ ظالم حکومتیں جو انہیں ایسے کاموں کا حکم دیتے ہیں یہ سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی کے ذریعے ہم امام حسین (ع) کے چہلم کو کم رنگ کر سکتے ہیں حالانکہ ایسے بزدلانہ اقدامات سے حسینیوں کے ارادے اور بھی محکم ہوتے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ اس سال بھی امام حسین علیہ السلام کا چہلم اس زمانہ کا با شکوہ ترین اجتماع ہو گا۔

حجت الاسلام والمسلمین ابراھیم رئیسی نے کہا : جیسا کہ پہلے یزیدی یہی تلاش کرتے تھے کہ ابا عبد اللہ الحسین(ع) کا نام باقی نہ رہے ، آج تکفیری، داعشی اور دنیا کے مستکبرین بھی تلاش کر رہے ہیں کہ اربعین حسینی کا یہ با شکوہ ترین اجتماع برگزار نہ ہو کیونکہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ چہلم امام حسین (ع) کا یہ اجتماع ، ظلم و استکبار کے خلاف سب سے بڑا اجتماع ہے۔

واضح رہے کہ اربعین حسینی کی مناسبت سے کربلا معلی کی طرف عبادی سفر کرنے والوں کی تعداد ابھی دو کروڑ سے زیادہ ہو چکی ہے اور بیایا جاتا ہے کہ اس سال گزشتہ برس سے دو یا تین برابر زیادہ عاشقین حسینی کے جمع ہونے کے امکان ہیں ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۷۵۶/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬