![احمد طیبی](/Original/1395/08/26/IMG14542940.jpg)
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، احمد طیبی: کینسٹ میں اذان دینے کا میرا اقدام تمام فلسطینیوں کی نمائندگی میں اور اذان پر پابندی کے فیصلے کی مخالفت کے تحت انجام پایا ہے۔
اسرائیلی ممبر پارلیمنٹ اور عرب تبدیلی تحریک کے سربراہ احمد طیبی نے صیہونی کابینہ میں اذان مخالف بل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیلی پارلیمنٹ میں ہی اذان کہہ دی-
اسرائیلی ممبر پارلیمنٹ احمد طیبی نے اذان مخالف قانون کے سلسلے میں صیہونی وزیراعظم کو ذمہ دارقراردیتے ہوئے کہا کہ اس کی اصلی وجہ اسلامو فوبیا کو فروغ دینا اور مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈہ کرنا ہے-
انھوں نے مقبوضہ فلسطین میں مسجدوں اور کلیساؤں کے خلاف سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اذان کو مسئلہ فلسطین کا اٹوٹ حصہ قرار د یا- اس عرب ممبر پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ نتین یاہو سمجھتے ہیں کہ وہ جو چاہیں گے کر لیں گے لیکن کینسٹ میں اذان دینے کا میرا اقدام تمام فلسطینیوں کی نمائندگی میں اور اذان پر پابندی کے فیصلے کی مخالفت کے تحت انجام پایا ہے اوراس کا مقصد اس بات پر تاکید کرنا ہے کہ مسجدیں، مسجدالاقصی اور چرچ، نتین یاہو سے پہلے سے موجود ہیں اور ان کے بعد بھی باقی رہیں گے -
قابل ذکر ہے کہ اتوار کی شام صیہونی حکومت کی کابینہ کی وزارتی کمیٹی نے بیت المقدس کی مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر پر ہونے والی اذان پر پابندی کے بل کو منظوری دے دی ہے اور اب اسے صیہونی پارلیمنٹ کینسٹ میں پیش کیا جائے گا-/۹۸۸/ن۹۴۰