رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گلگت بلتستان کے نامور عالم دین حجت الاسلام شیخ محمد حسن جعفری نے کہا ہے کہ بلتستان کے علمائے کرام نے ہمیشہ امن کا درس دیا، گلگت شہر سمیت دیگر اضلاع میں ہونے والے فسادات کے باوجود یہاں کے علمائے کرام اور عمائدین نے امن کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا، ہم توقع کر رہے تھے کہ وزیراعلٰی پرامن خطے کے لئے اضافی پیکیج دیں گے، لیکن انہوں نے یہ کہہ کر بلتستان کے عوام کو مایوس کر دیا کہ گلگت یونیورسٹی میں یوم حسین ؑ کے انعقاد کے بعد بلتستان یونیورسٹی اور بلتستان میں بننے والے میڈیکل کالج کی تعمیر بھی مسئلہ بن گیا۔ وزیراعلٰی کے ریمارکس سے بلتستان کے لوگ سخت مایوس ہوگئے، انہیں فوراً اپنے اس بیان کی وضاحت کرنا ہوگی۔ وزیراعلٰی جیسے شخص کی زبان سے متعصبانہ باتیں لمحہ فکریہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسکردو روڈ اور پانچ پلوں کے ٹینڈر کا کریڈٹ حکومت کو دیتے ہیں، روڈ اور پلوں کا ٹینڈر کرانے میں پاک فوج کے سپہ سالار نے بھی کلیدی کردار ادا کیا۔
شیخ حسن جعفری نے کہا کہ ہم حکومت اور فوج کو کریڈٹ دینے میں کسی بخل کا مظاہرہ نہیں کرتے، لیکن وزیراعلٰی کا یہ کہنا کتنی شرمناک بات ہے کہ قراقرم یونیورسٹی میں یوم الحسینؑ منانے کے بعد بلتستان یونیورسٹی اور میڈیکل کالج کی تعمیر بھی مسئلہ بن گیا، استغفراللہ یوم الحسینؑ کے پروگرام سے بلتستان یونیورسٹی اور میڈیکل کالج کا کیا ربط ہے؟ حفیظ الرحمن نے یونیورسٹی اور میڈیکل کالج کے قیام سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان دیا ہے۔ ہم یہ سمجھنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ حفیظ الرحمٰن کی منفی سوچ آشکار ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قراقرم یونیورسٹی میں شیعہ، سنی، نوربخشی اور اسماعیلی طلبہ نے مل کر ڈیڑھ گھنٹہ تک یوم حسین ؑ کا پروگرام منایا اور گلگت شہر کو ایک بہت بڑی تباہی سے بچا لیا، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یوم حسین ؑ منانے سے نہیں بلکہ یوم حسینؑ پر پابندی عائد کرنے سے حالات خراب ہوتے ہیں۔ حکومت کے سربراہ کو منفی سوچ ترک کرنا ہوگی، کونکہ وہ پورے گلگت بلتستان کے وزیراعلٰی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلتستان کے عوام کی اکثریت نے مسلم لیگ نون کو مینڈیٹ دیا تھا، لیکن مینڈیٹ کا صلہ یہ دیا جا رہا ہے کہ بلتستان یونیورسٹی اور میڈیکل کالج کے قیام کی راہ میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں۔/۹۸۸/ن۹۴۰