20 November 2016 - 23:51
News ID: 424590
فونت
نائجیرین حکومت کے ہاتھوں تحریک اسلامی کی سرکوبی میں تیزی سکیورٹی فورسز نے تحریک اسلامی کی کئی عمارتوں کو منہدم کردیا ہے۔
نائجیرین

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائجیرین حکومت کے ہاتھوں تحریک اسلامی کی سرکوبی میں گذشتہ چند دنوں میں تیزی آئی ہے اور نائجیرین سکیورٹی فورسز نے تحریک اسلامی کی کئی عمارتوں کو منہدم کردیا ہے۔

تحریک اسلامی نائجیریا کے رہنماوں نے حکومت کی طرف سے ہو رہے بربریت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ان کی ملک کی سکیورٹی فورسز نے شہر زاریا اور سامینا میں ان کی عمارتیں منہدم کردی ہیں۔

تحریک اسلامی کے رہنماؤں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : فوج نے انہیں پیشگی وارننگ بھی نہیں دی بلکہ اچانک حملہ کر کے نہایت شرمناک طریقے سے ان کی عمارتوں کو منہدم کیا ہے۔

تحریک اسلامی نائجیریا نے اپنے بیان کیا ہے : تحریک اسلامی نے کبھی بھی کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا ہے کہ جس کی وجہ سے ان کی عمارتوں کو منہدم کیا جائے ۔

قابل ذکر ہے کہ نائجیرین سکیورٹی فورسز کی طرف سے اس قسم کے اقدام ایسے عالم میں سامنے آرہا ہے کہ گذشتہ پیر کے دن فوج نے چہلم کے جلوس پر بغیر کسی جرم کے حملہ کر دیا جس میں اس اسلامی گروہ کے ایک سو افراد شہید ہو گئے تھے۔

نائجیرین فوج نے اربعین حسینی کے عزاداروں کے اجتماع پر بغیر کسی جرم کے وحشیانہ حملے کئے تھے جس میں ایک سو عزادار شہید ہوئے تھے۔

نائجیریہ کے مسلمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیارے نواسے حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کی مناسبت سے مجلس میں شریک تھے۔

نائجیرین فوج نے اس حملے میں جنگی گولیوں اور آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا۔ یہ حملہ شمالی نائجیریا کے شہر کانو میں ہوا۔

واضح رہے نائجیریا کی حکومت دسمبر دو ہزار پندرہ سے تحریک اسلامی کو کچل رہی ہے اور نائجیرین فوج نے ریاست کادونا میں شہر زاریا میں ایک امام بارگاہ پر حملے سے یہ کارروائیاں شروع کی ہیں۔ اس حملے میں نائجیریا کی تحریک اسلامی کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزاکی بری طرح زخمی ہوئے تھے پھر فوج نے انہیں زخمی حالت میں ہی گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا۔

اس حملے میں شیخ زکزاکی کے تین لڑکوں سمیت سیکڑوں مسلمان شہید ہوئے تھے۔ شیخ زکزاکی کو جیل میں قید و بند کی صعوبتیں اٹھاتے ہوئے ایک برس گذر گیا ہے۔ ان کی صحت خراب ہے۔ ایسے عالم میں نائجیرین فوج نے مسلمانوں پر حملے تیز کردئے ہیں۔

واضح رہے نائجیریا کی آبادی کا نصف حصہ مسلمان تشکیل دیتے ہیں۔ مسلمانوں نے ہمیشہ اس ملک کے کے دیگر شہریوں کے ہمراہ پر امن زندگی گذاری ہے لیکن ایک عرصے سے نائجیریا میں بیرونی مداخلت اور تقرقہ انگیز  پالیسیوں سے مسلمانوں کا چین و سکون سلب ہوچکا ہے اور ان پر سکیورٹی فورسز حملے کررہی ہیں یہ حملے خاص طور سے مسلمان علاقوں میں زیادہ ہورہے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۹۴/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬