رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مرجع تقلید آیت اللہ موسوی اردبیلی کے سانحۂ ارتحال پر لکھنؤ میں آل انڈیا مجلس علماء ہند کے زیر اہتمام ایک تعزیتی جلسہ منعقد ہوا۔ تعزیتی جلسے میں آیت اللہ عبدالحکیم موسوی اردبیلی کے علمی کارناموں اور انقلاب اسلامی ایران کے لئے انکی جانفشانیوں کو یاد کیا گیا۔
اس دوران مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آیت اللہ عبدالکریم موسوی اردبیلی کی علمی و سماجی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ آیت اللہ اردبیلی نے امام خمینی (رہ) کے ساتھ انقلاب اسلامی ایران کے لئے اہم خدمات انجام دیں اور انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد علمی، سماجی و سیاسی طور پر اپنی رحلت تک فعال رہے۔
حجت الاسلام کلب جواد نقوی نے کہا کہ تفسیر قرآن، فقہ و اصول اور درس خارج کے میدان میں آیت اللہ اردبیلی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ایسے عالم کی موت یقیناً عالَم کی موت ہے۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس علماء ہند کے رہنما مولانا نثار احمد زین پوری نے آیت اللہ عبدالکریم موسوی اردبیلی کی علمی کاوشوں اور انکی زمانۂ طالب علمی کی جد و جہد کو بیان کیا۔
حجت الاسلام نثار احمد زین پوری نے کہا کہ آیت اللہ اردبیلی کی رحلت ملت کا عظیم خسارہ ہے جسکی تلافی ممکن نہیں ہے۔
اس دوران مولانا تسنیم مہدی نے کہا کہ آیت اللہ اردبیلی ایک مثالی شخصیت تھی۔ انکی علمی جلالت اور سیاسی بصیرت کی ایک دنیا قائل ہے۔ انکے علمی خدمات، انکی کتابیں، انکے شاگرد اور علمی نظریات ہمیشہ انکی زندگی کا ثبوت دیتے رہیں گے۔ اس تعزیتی جلسہ میں آیت اللہ اردبیلی کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
جلسے میں مذکورہ علماء کے علاوہ حجج الاسلام اصطفیٰ رضا، عالی جناب ابن علی واعظ، عالی جناب سراج حسین، عالی جناب شاہد عباس، عالی جناب فیروز حسین، ڈاکٹر حیدر مہدی و دیگر علماء کرام نے شرکت کی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/