رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام سید مبارک موسوی نے صوبائی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مزمتی بیان میں کیا : ساہیوال میں سینئرشیعہ صحافی خالد محمود بٹ کی ٹارگٹ کلنگ اور ان کے بیٹے پر قاتلانہ حملہ پنجاب حکومت کی گڈ گورننس پر سوالیہ نشان ہے ۔
انہوں نے کہا : مسلم لیگ ن کی صوبائی حکومت دہشت گردوں کے بجائے دہشت گردی کا شکار ملت جعفریہ کے خلاف اپنی توانائیاں ضائع کرنے میں مصروف ہے، جبکہ تکفیری دہشت گرد دن دہاڑے عزاداروں پر حملہ آور ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کالعدم تکفیری جماعتوں کی جنت بنا ہوا ہے اور صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خواب خرگوش کے مزے لوٹنے میں مصروف ہیں، ایک طرف پنجاب کے مختلف علاقوں میں اہل تشیع شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ پر ریاستی ادارو ں نے آنکھیں بند کررکھی ہیں تو دوسری جانب جھنگ جیسے حساس شہر میں کالعدم تکفیری دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کے سرغنہ کے الیکشن لڑے پر۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں، واضح رہے کہ ساہیوال میں سینیئر صحافی خالد محمود بٹ دہشتگردوں کے حملے میں شہید ہوگئے تھے،جبکہ کے ان فرزند علی رضا بٹ شدید زخمی ہیں، جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
صحافی خالد محمود بٹ اپنے بیٹے کے ہمراہ موٹر سائیکل پر جا رہے تھے کہ دہشت گردوں نے اچانک حملہ کر دیا۔ فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور راہگیروں نے بھاگ کر جانیں بچائیں۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور سکیورٹی اداروں نے جائے واردات سے شواہد جمع کرنا شروع کر دیئے، واقعہ کے بعد شہر کی صورت حال کشیدہ ہے، جبکہ پولیس کی بھاری نفری شہر میں تعینات کر دی گئی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/