رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خشرو نے بان کی مون کے نام اپنے خط میں امریکی کانگریس اور سینیٹ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کی دس سالہ توسیع اور جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے حوالے سے شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے مشترکہ جامع ایکشن پلان کے منافی قرار دیا -
غلام علی خوشرو نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام خط میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت ، امریکی کانگریس کی جانب سے حالیہ بل کی منظوری اور ڈی آماٹو قانون کی مدت میں توسیع کو دوہزار چھبیس کے اختتام تک ایٹمی معاہدے کے منافی قرار دیتی ہے-
اس خط میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کی رو سے امریکہ اس معاہدے کے ایک فریق کی حیثیت سے اس بات کا پابند ہے کہ وہ ایران کے خلاف پابندیوں کی مدت میں دوبارہ توسیع ، یا ایٹمی معاہدے کے خلاف کسی بھی اقدام سے پرہیز کرے-
خوشرو نے مزید کہا کہ امریکہ کی جانب سے ایران پر پابندیوں کی توسیع ، جوہری معاہدے کی مکمل خلاف ورزی ہے اور اگر امریکہ اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹے گا تو تمام منفی نتائج کا ذمہ دار خود ہو گا-
غلام علی خشرو نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام اپنے خط میں مزید کہا کہ وہ مشترکہ جامع ایٹمی معاہدے کے تمام فریقوں بالخصوص امریکہ سے جوہری مذاکرات میں ہونے والے وعدوں پر قائم رہنے کا مطالبہ کریں -
واضح رہے کہ امریکی سینٹ نے گذشتہ جمعرات کو ایران کے خلاف دس سالہ پابندیوں کی مدت میں توسیع کا بل منظور کرلیا ہے - ڈی آماٹو یا آئی ایس اے نامی قانون اس سے پہلے امریکی ایوان نمائندگان میں بھی منظور کرلیا گیا تھا اس بل کی امریکا کی دونوں بڑی جماعتوں نے حمایت کی تھی - امریکی سینٹ اور ایوان نمائندگان دونوں جگہ ایران مخالف یہ بل متفقہ طور پر منظور کیا گیا ہے اور اب اس پر امریکی صدر کے دستخط ہونا باقی ہیں-/۹۸۸/ن۹۴۰