![ملی یکجہتی کونسل پاکستان](/Original/1395/04/30/IMG10182464.jpg)
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ اور ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے پاکستان کس شہرکراچی میں نظام مصطفی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : پاکستان ایک اسلامی نظریاتی مملکت ہے، جہاں کا آئین کہتا ہے کہ ملک میں قرآن وسنت کے منافی کوئی قانون نہیں بن سکتا لیکن حکمران ٹولہ قرآن وسنت سے روگردانی کے ساتھ ساتھ ملک کے آئین کی خلاف ورزی بھی کررہاہے۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل غیر اسلامی اور متنازعہ قانون سازی پر خاموش نہیں بیٹھے گی، دیگر مذہبی جماعتوں سے مل کر احتجاجی تحریک چلانے پر غورکررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارے اسلاف نے اس لئے نہیں بنایاتھاکہ حکمران طبقہ اپنی من مانیاں کرتارہے، ملک کی اکثریت کو بنیادی سہولیات تک میسرنہیں ہے، لیکن سندھ کے حکمرانوں کو بے جا قانون سازی کی پڑی ہوئی ہے۔
سندھ اسمبلی میں جس طرح محض سات منٹوں میں اقلیتی بل منظورہوا ہے اس سے دال میں کچھ کالامحسوس ہوتا ہے اور صاف پتہ چلتاہے کہ بیرونی ایجنڈے پر آنکھ بند کر کے تمام اراکین اسمبلی نے ایک ایسے متنازعہ اور غیر اسلامی بل کو پاس کیا ہے جس کو سات منٹوں میں پڑھنا بھی مشکل ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/