رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق المسیرہ ٹی وی کے مطابق یمنی فوج نے سعودی فوج کی العیش چھاؤنی پر متعدد میزائل داغے، جو اپنے نشانے پر لگے جس کے نتیجے میں مذکورہ چھاؤنی کو بھاری نقصان پنہچا۔
پیر کے روز نجران کے ہی علاقے میں، فواز نامی فوجی اڈے پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے حملے میں چار سعودی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔
یمن پر سعودی جارحیت کے آغاز سے اب تک مختلف محاذوں پر سعودی عرب کے درجنوں فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
سعودی عرب نے مارچ دو ہزار پندرہ سے ہمسایہ عرب ملک یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ بیس ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری سعودی جارحیت کے نتیجے میں ہزاروں بے گناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
لاکھوں افراد کو اپنے ہی ملک میں بے گھر ہونا پڑا ہے اور یمن کا اسّی فی صد بنیادی ڈھانچہ، تباہ ہوکے رہ گیا ہے جسکی وجہ سے عوامی مشکلات میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔
بچوں کے عالمی ادارے یونیسیف کے مطابق بائیس لاکھ یمنی بچے غذا کی شدید کمی کا شکار ہیں اور ان کی فوری نگہداشت کی ضرورت ہے۔ رپورٹ کے مطابق مزید سترہ لاکھ یمنی بچوں کو کسی نہ کسی صورت میں غذا کی کمی کا سامنا ہے۔
یونیسیف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یمن کی بنیادی تنصیبات، اسپتالوں اور طبی مراکز پر سعودی بمباری اور امدادی کاموں میں رکاوٹیں ڈالے جانے کی وجہ سے، لوگوں کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں ہے اور مختلف علاقوں میں وبائی امراض کے پھلینے کا امکان بڑھ گیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/