رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انٹر فیکس نے بیان کیا ہے کہ روسی وزارت خارجہ نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کے خلاف دس سالہ پابندیوں کی مدت میں توسیع کے امریکی فیصلے سے ماسکو کو ناامیدی ہوئی ہے۔
یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ امریکی صدر بارک اوباما نے جمعرات کی صبح ایران کے خلاف پابندیوں کی مدت میں توسیع کے بل پر دستخط کرنے سے گریز کیا تاہم دستخط نہ ہونے کے باوجود یہ بل قانون میں تبدیل ہو گیا۔
روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اگر جامع ایٹمی معاہدہ ختم ہوتا ہے تو اس کی ساری ذمہ داری، امریکہ پرعائد ہو گی۔
دوسری طرف روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشنکوف نے کہا ہے کہ شام میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے تعلق سے امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کا اطلاع رسانی کا طریقہ، گمراہ کن ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایک موبائل اسپتال کے علاوہ حلب کے پانچ اسپتالوں پر بمباری کے بارے میں افواہیں اس بات کی تائید کر رہی ہیں کہ شام کی صورت حال کے بارے میں امریکی وزارت خارجہ کے دعوے، جھوٹ پر مبنی ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/