16 December 2016 - 20:46
News ID: 425096
فونت
غلام علی خوش رو:
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے اس عالمی ادارے کی اہم سرگرمیوں کی حیثیت سے امن پر زیادہ توجہ دیئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
غلام علی خوش رو

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوش رو نے اقوام متحدہ کی اہم سرگرمیوں کی حیثیت سے امن کی ثقافت کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا اور اس عالمی ادارے کی جانب سے امن پر خاص توجہ دیئے جانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی عزم و ارادے کے مقابلے میں دہشت گردی کبھی نہیں ٹھہر سکے گی۔

انھوں نے امن کے موضوع پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں امن کی اہمیت پر تاکید کی اور کہا کہ غاصبانہ قبضہ، جارحیت، دہشت گردی، انتہا پسندی، تشدد، اسلام دشمنی، عدم بردباری، بے انصافی، سیاسی رقابت اور مہلک ہتھیاروں خاص طور سے ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ، غربت، عدم ترقی، کم ترقی، پانی کا بحران اور اسی قسم کے دوسرے سارے بحران و مسائل، ایسے موضوعات ہیں جو مختلف سطح پر اور مختلف طریقوں سے عالمی امن و صلح کے لئے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوش رو نے دنیا کے مختلف علاقوں منجملہ فلسطین، یمن، شام، عراق اور لیبیا میں جاری مسائل کو امن پسند دنیا کے قیام میں ناکامی کا مظہر قرار دیا اور کہا کہ امن کی ثقات کے تناظر میں ہی لوگوں کے لئے بہتر مستقبل کی کوئی امید رکھی جا سکتی ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے عراق و شام میں داعش اور جبہۃ النصرہ جیسے دہشت گرد گروہوں کی حالیہ شکست و ناکامی کو اس بات کا بیّن ثبوت قرار دیا کہ انتہا پسند اور دہشت گرد عناصر، جتنا بھی زیادہ تشدد اور بے رحمی کا مظاہرہ کرلیں، قوموں کے عزم و ارادے کے مقابلے میں وہ بے بس رہے ہیں۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوش رو نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ امن کی ثقافت کا مفہوم، جنگ کا وجود نہ ہونے سے بھی کہیں زیادہ وسیع ہے، کہا کہ اس ثقافت کو فروغ دینے کے لئے عالمی برادری کو تمام تشدد و نفرت انگیز اقدامات کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

انھوں نے ایسے ملکوں کو امن کا مخالف قرار دیا جو تکفیریت اور دوسروں کو برداشت نہ کرنے کی پالیسی کے ساتھ اپنی جڑیں پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوش رو نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ دنیا کے دیگر ملکوں میں مداخلت، اور ان کے خلاف لشکر کشی نیز ثقافتی یلغار سے باز آجائیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬