رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قولنا و العمل تنظیم لبنان کے سربراہ شیخ احمد القطان نے حجت الاسلام والمسلمین سید حسن نصرالله کے وحدت آفرین موقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : واقعی رہبر وہ شخص ہے کہ جو قوم کے مصلحت کو مد نظر رکھے ۔ یہ کہ ایک سیاسی رہبر قوم و ملک و قبلیہ کے ساتھ ہو تو یہ کسی بھی بنا پر غلط نہیں ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : کیا لبنان کے مصلحت میں ہے کہ صیہونی حکومت یا سامراجی دنیا کا غلام و نوکر ہو؟ کیا اس ملک کے مصلحت میں ہے کہ شام و فلسطین کے خلاف مذہبی فتنہ کا ساتھ دے؟
اہل سنت کے مشہور عالم دین نے وضاحت کی : سید حسن نصر اللہ وہ شخص ہے کہ جس نے فلسطین و مقاومت اور اسلامی وحدت کے پرچم کو سمبھالے ہوئے ہیں وہ مذہبی تعصب کے ذریعہ لبنان کو ایک دن کے اندر جنگ میں ڈھکیل سکتے ہیں لیکن وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ مسئلہ خداوند عالم کی خشنودی و رضایت کے خلاف ہے ۔
شیخ القطان نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : بعض لوگ پسٹ و مقام حاصل کرنے کے مقصد سے مسلمانوں کے درمیان مذہبی فتنہ کو فروغ دینے میں مشغول ہیں اور خود کو اہل سنت کا نمائندہ کہلاتے ہیں ہم لوگ ایسے شخص پر اعتماد نہیں کرتے ہیں بلکہ ہمارا اعتماد خداوند عالم اور سید حسن نصر اللہ جیسے مرد پر ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۲۹۶/