
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق احتجاجی دھرنے میں شامل شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن اونتو نے کہا کہ گذشتہ 5 ماہ کے دوران کشمیر میں سینکڑوں نوجوانوں پر پیلٹ گنوں کا استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے 136 نوجوانوں لڑکے اور لڑکیاں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوگئے ہیں۔
احسن اونتو نے کہا کہ کشمیر کے اندر نوجوانوں پر پیلٹ گن کا استعمال انتہائی ظالمانہ ہتھکنڈہ ہے اور اس مہلک ہتھیار کے ذریعے کشمیریوں کو دائمی اپاہج بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز مظاہرین پر گولیوں، آنسو گیس اور پیلٹ گن کا استمال کر کے کشمیریوں کے جذبۂ آزادی کو دبا نہیں سکتے۔
مظاہرین نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال کو رکوائے اور نہتے عوام پر پیلٹ گن چلانے کا عالمی جنگی ٹربیونل میں مقدمہ چلایا جائے اور اس مہلک ہتھیار پر پابندی عائد کرائی جائے۔/۹۸۸/ن۹۴۰