رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی شیعوں کے قومی اتحاد کے سربراہ حجت الاسلام سید عمار حکیم نے اپنے ایک گفت و گو میں بیان کیا : ایسے ثبوت ان کے پاس موجود ہیں جو عراق میں علاقے کے ممالک کے فوجی اور انٹیلیجنس حکام کی موجودگی کو ثابت کرتے ہیں۔
عراقی شیعوں کے قومی اتحاد کے سربراہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : یہ فوجی اور انٹیلیجنس حکام موصل اور عراق کے دیگر شہروں میں دہشت گردوں کو گائیڈ کرتے ہیں ۔
حجت الاسلام سید عمار حکیم نے علاقے میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا : علاقے میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی نہ صرف علاقے کے ممالک کی سیکورٹی میں معاون ثابت نہیں ہوگی بلکہ بدامنی اور سیکورٹی اخراجات میں اضافے کا باعث بنے گی۔
انہوں نے حشد الشعبی نامی عوامی رضاکار فورس ، کہ جو اس وقت دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہے، کی تشکیل پر ہونے والے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے کہا : عراق میں جو فیصلے کئے جاتے ہیں وہ عوام اور ان کے مفادات کی بنیاد پر ہوتے ہیں اور دوسروں کو اس میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
عراقی شیعوں کے قومی اتحاد کے سربراہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا : عراق میں عوامی رضاکار فورس کی تشکیل ابتدا میں شیعوں سے متعلق تھی لیکن اب عراقی پارلیمنٹ میں اس کی منظوری سے وہ ایک قومی فورس میں تبدیل ہوچکی ہے۔
حجت الاسلام سید عمار حکیم نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : تمام ادیان و مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد حشد الشعبی رضاکار فورس میں شامل ہیں اور درحقیقت یہ عراق میں ایک قومی علامت بن چکی ہے جس سے علاقے میں امن و سلامتی قائم ہوگی ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۳۲/