![بہروز کمالوندی](/Original/1395/10/07/IMG19344069.jpg)
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے اپنے ایک گفت و گو میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران، علاقے میں جوہری تعاون کی توسیع کا خواہاں ہے کہا : علاقے کی ترقی کے لئے علاقائی تعاون کی ضرورت ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : ایران نے گزشتہ سات مہینوں کے دوران ۷۰ ٹن بھاری پانی کی فروخت کی ہے۔
بہروز کمالوندی نے کہا : ایرانی سائنسدانوں نے کی طرف سے پروپولشن نظام کی تعمیر اور ڈیزائن جوہری معاہدے کے مطابق ہوگا اور ایران اس حوالے سے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کر رہا۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : ایران مختلف شعبوں میں پُرامن جوہری توانائی سے بھرپور فائدہ لے رہا ہے جس کا مقصد صنعتی، سائنسی اور توانائی کے میدانوں میں مزید ترقی کرنا ہے۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان نے کہا : جوہری شعبے میں ایران کے دو طرفہ اور علاقائی تعاون کے مسئلے کو وزارت خارجہ کے ذریعے آگے بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اور ایران نے اس سلسلے میں اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
بہروز کمالوندی نے کہا : ایران جوہری شعبے میں اب تک جاپان، جنوبی کوریا، روس ، چین اور یورپ میں سوئیزرلینڈ،سویڈن، پولینڈ، ہنگری اور اسپین کے ساتھ خوشگوار تعاون کرتا آیا ہے اور بعض ممالک نے تعاون کے سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں اور بعض ممالک ان سمجھتوں پر دستخط کرنا چاہتے ہیں۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان نے آئی اے ای اے کے ساتھ ایران کے تعلقات کے بارے میں بھی کہا : ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران اپنے معاہدے پر کاربند رہا ہے۔
انہوں نے کہا : جوہری معاہدے کے بعد ایران نے اپنے یورینیم افزودگی کو محدود کیا لیکن پھر بھی ایران اس شعبہ میں فعال کردار ادا کر رہا ہے اور اس حوالے سے مختلف منصوبے پر کام جاری ہے۔
بھروز کمالوندی نے جوہری توانائی کی اہمیت کے بارے میں کہا : اسلامی جمہوریہ ایران جوہری توانائی سے ۲۰ ہزار مگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا خواہاں ہے جو ۲۰۲۵ تک ایک لاکھ مگاواٹ تک پہنچ جائے گا۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۱۹/