28 December 2016 - 16:05
News ID: 425341
فونت
فرحت اللہ بابر:
ایس ڈی پی آئی کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب میں اپوزیشن رہنما نے کہا کہ جب فلاحی کی بجائے سیکورٹی ریاست بن جائے تو لوگوں کے حقوق سلب ہوتے ہیں، قومی سلامتی کے تقاضے، نظریہ پاکستان اور اسلام کو خطرے جیسے معاملات پر پراپیگنڈا ترقی پسند قانون سازی کی راہ میں رکاٹ بن جاتا ہے۔
 فرحت اللہ بابر



رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا آئین تمام مذاہب کے لوگوں کو برابر حقوق دیتا ہے، مگر کوئی غیر مسلم صدر یا وزیراعظم نہیں بن سکتا، یہ کھلا تضاد ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے ایس ڈی پی آئی کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب میں کہا کہ جب فلاحی کی بجائے سیکورٹی ریاست بن جائے تو لوگوں کے حقوق سلب ہوتے ہیں، قومی سلامتی کے تقاضے، نظریہ پاکستان اور اسلام کو خطرے جیسے معاملات پر پراپیگنڈا ترقی پسند قانون سازی کی راہ میں رکاٹ بن جاتا ہے۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں اقلیتوں کے حوالے سے منظور ہونے والے بل پر اتنا پریشر آیا کہ اس میں ترامیم کرنا پڑ رہی ہیں، جبری مذہب کی تبدیلی یا شادی جیسے مسائل کو حل کرانے کے لیے مسلسل آواز اٹھانا ہو گی۔

سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ سندھ اسمبلی سے اقلیتوں کا جو بل منظور ہوا، اس کے خاتمے سے بہتری کی امیدیں دم توڑتی جائیں گی، اقلیتوں کے حوصلے اور امید کو نہ توڑا جائے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬