رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صوبہ نینوا کے آپریشن کمانڈر عبدالامیر رشید یار اللہ نے کہا ہے کہ عراقی فوج کے ایک دستے نے موصل کے شمال میں واقع عرکوب گاؤں کو داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے اور عراق کا پرچم اس کی عمارتوں پر لہرا دیا ہے۔
عراق کی وزارت دفاع نے بھی کہا ہے کہ عرکوب گاؤں میں دہشت گردوں کی دھماکہ خیز مواد سے بھری ہوئی دو گاڑیوں اور دو مارٹر گنوں کو تباہ کر دیا گیا جبکہ اس کارروائی میں بہت سے تکفیری دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
موصل کے مشرقی سیکٹر میں دہشت گردوں کی تین گاڑیوں اور تین بلڈوزروں کو بھی تباہ جبکہ پچپن سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔ اسی سیکٹر میں بموں کا ایک گودام اور دو گاڑیوں پر لدے اسلحے کو بھی تباہ کر دیا گیا۔
درایں اثنا تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ عراقی فوج کی جھڑپوں میں پینتالیس دہشت گرد مارے گئے ہیں۔دوسری جانب عراق کی فیڈرل پولیس نے جنوبی سیکٹر میں دھماکہ خیز مواد سے بھری ہوئی سات گاڑیوں کو تباہ کرنے کے علاوہ داعش کے چھیاسی سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے۔
اس سے قبل بھی اس علاقے میں اٹھائیس تکفیری دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔الفرات نیوز ایجنسی نے بھی خبردی ہے کہ عوامی رضاکار فورس نے عراقی فیڈرل پولیس کی مدد سے موصل کے مغرب میں واقع شکرن گاؤں کو متعدد دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کے بعد آزاد کرا لیا ہے۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق عراقی فیڈرل پولیس نے موصل کے جنوب مشرق میں واقع انتصار، سلام اور سومرعلاقوں کے بہت سے افراد کو کہ جو داعش کے محاصرے میں تھے، آزاد کرا لیا ہے۔ ان افراد کو پرامن مقام پر بھیج دیا گیا ہے۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/