رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ یہ بات کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں دہشت گردی اور فرقہ واریت میں سعودی عرب کا کلیدی کردار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالم اسلام کو گروپوں میں تقسیم کرنے کے لئے سعودی عرب نے مالی، فکری اور ذہنی بلکہ ہر حوالے سے خوب ڈالرخرچ کیا اوراس اقدام سے فرقہ واریت میں اضافہ ہوا اورہوگا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے نام نہاد سعودی اتحاد پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد تو دراصل ہے ہی نہیں، 56 میں سے 34 یا 39 ممالک جن میں اکثریت مجبوری اور دباؤ کی وجہ سے ساتھ کھڑے ہیں، بعض ممالک کی مالی مجبوریاں ہیں، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ممالک صحیح معنوں میں اسلام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں تو میرا خیال ہے کہ پہلے اپنا ایجنڈا سامنے رکھیں، ہم سپورٹ کریں گے۔
انہوں نے کہا : یہ اپنے ایجنڈے میں رکھیں کہ ہماری فورسز اور ہمارا اتحاد فلسطین کو آزاد کرائے گا، یہ اتحاد کشمیر کے مسئلے کو بھی حل کرے گا، یہ اتحاد روہنگیا اور برما کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم بھی رُکوائے گا، یہ اتحاد بوسنیا، شام، عراق، یمن اور بحرین کے مسلمانوں کی بھی مدد کرے گا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ یہ کوئی اتحاد نہیں ہے، یہ صرف اپنی ضرورت اور آل سعود کی بقاء کے لئے ہے، عالم اسلام کے خزانوں کو لوٹنے کے لئے، تیل اور سونے کی دولت کو لوٹنے کے لئے یہ چند حکمران اکٹھے ہوئے ہیں، جو اسے عالم اسلام کے اتحاد کا نام دے رہے ہیں، اس کا عالم اسلام سے دُور دُور تک کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ دنیا میں کسی جگہ پر اگر جنگ جاری ہے تو وہ بدقسمتی کے ساتھ مسلمان ممالک ہیں اور جہاں دیگر مذاہب آباد ہیں اور بے شمار ممالک ہیں، وہاں کوئی جنگ نہیں ہو رہی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/