رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ماسکو میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا کہ جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس میں ایران میں میزائل تجربات پر پابندی کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
انہوں نے ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں سلامتی کونسل کی جانب سے ہنگامی اجلاس بلائے جانے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجلاس، مکمل سیاسی محرکات کے تحت بلایا جا رہا ہے۔
یورپی یونین نے بھی ایران کے میزائل تجربے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، امریکہ اور اسرائیل کی درخواست پر ایران کے میزائل تجربات کے بارے میں ہنگامی اجلاس بلانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس میں ایران کو ایسے بیلسٹک میزائلوں کے تجربات سے منع کیا گیا ہے جو ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ایران نے واضح کر دیا ہے کہ اس کے تیار کردہ کسی بھی میزائل کو ایٹمی ہتھیار لے جانے کی غرض سے ڈیزائن نہیں کیا گیا ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰