رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لاہور کی مال روڈ پر جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے "کشمیر کانفرنس" کا اہتمام کیا گیا جس میں امیرجماعت اسلامی سراج الحق، امیر العظیم، ضیاءالدین انصاری، عبدالعزیز عابد، علامہ زبیر احمد ظہیر، میاں مقصود احمد سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے رسول اکرم (ص) کی ذات بہترین نمونہ ہے، مسلمانوں کو مغرب کے بجائے اللہ پر بھروسہ کرنا ہوگا، جہاد کشمیر پاکستان کی تکمیل کیلئے جدوجہد ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کشمیری آزادی کیلئے روزانہ اوسطاً 4 شہداء دے رہے ہیں، کشمیری ماؤں کو سلام پیش کرتے ہیں جو بیٹوں کو جہاد کیلئے روانہ کرتی ہیں، کشمیر روٹی، کپڑا اور مکان کی جنگ نہیں، یہ اسلام کیلئے لڑائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم نے اپنا فرض پورا کیا ان کی تاریخی قربانیاں بے مثال ہیں، کشمیری مرتے وقت نعرہ لگاتے ہیں وہ پاکستانی ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مودی پاکستان کو بنجر بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، گلگت بلتستان کے لوگوں نے 36 ہزار جانوں کی قربانی دے کر آزادی حاصل کی، کشمیریوں کو آزادی سے بڑھ کر کوئی چیز عزیز نہیں۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا کشمیر میں ہمارے بچوں کو قتل کر رہا ہے، ہمارے حکمران مودی کی والدہ کو ساڑھیوں کے تحفے بھیج رہے ہیں، یہ منافقت نہیں چلے گی، حکمران فیصلہ کریں قوم کیساتھ ہیں یا بھارت کیساتھ۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈوبلڈ ٹرمپ نے آنکھیں دکھائیں اور یہ حکمران سجدےمیں گر پڑے، امریکہ کی عدالتیں ٹرمپ سے نہیں ڈرتیں، انہوں نے ٹرمپ کی پالیسیوں کیخلاف فیصلہ دیا ہے، پھر ہمارےحکمران امریکہ سے کیوں ڈرتے ہیں، مسلمانوں کو امریکہ میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا تو امریکیوں پر بھی پاکستان کے دروازے بند کر دیں گے، امریکی یاد رکھیں، پاکستان اُن کی خالہ کا گھر نہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کفن چوروں کا ٹولہ ہے، اقوام متحدہ میں مشرقی تیمور اور سوڈان میں نئی حکومتیں قائم کیں لیکن کشمیر میں انہیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر نہیں آ رہیں، اس رویے سے ثابت ہوتا ہے اقوام متحدہ دوہرے معیار کا شکار ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰