09 February 2017 - 23:55
News ID: 426218
فونت
جنرل حسین دہقان :
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع نے ملک کے میزائل پروگرام کے خلاف امریکہ کے حالیہ الزامات کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے بیان کیا : امریکیوں کے ایسے اقدامات کا مقصد دشمنی اور ایران فویبا کو ہوا دینا ہے۔
جنرل حسین دہقان

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع جنرل حسین دہقان نے اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے نئے میزائل تجربہ کی تردید کرتے ہوئے ایرانی میزائل پروگرام کے خلاف امریکی الزامات کے ردعمل میں کہا : ایران نے کسی نئے میزائل کا تجربہ نہیں کیا ہے اور خلیج فارس کی عرب ریاستوں کو کسی کے فریب میں نہیں آنا چاہیے۔

انہوں نے امریکی الزامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ایسے الزامات کا مقصد دشمنی میں اضافہ اور اعصابی جنگ کرنا ہے۔

جنرل حسین دہقان نے کہا : ایران جب میزائل کا تجربہ کرتا ہے تو خود اعلان کر دیتا ہے اور جدید میزائل تجربے  کے بارے میں صہیونی اور مغربی میڈیا کا بے بنیاد اور گمراہ کن پروپیگنڈہ ہے ۔

ایران کے وزیر دفاع نے کہا : امریکہ اور اسرائیل مسلسل عرب ممالک کو ایران سے ہراساں کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ عرب ممالک کو ایران سے نہیں بلکہ اسرائیل سے زبردست خطرہ ہے لیکن عرب ممالک کی اس پر کم توجہ ہے۔

انہوں نے کہا : خلیج فارس کی عرب ریاستوں کو امریکہ اور اسرائیل کے مکر و فریب میں نہیں آنا چاہیے۔

جنرل حسین دہقان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ایسا تجربہ ہوا بھی تو اس کا امریکیوں سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے میزائل پروگرام کا اصل مقصد اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنا ہے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا :  ناجائز صہیونی ریاست کی ھمیشہ کوشش رہی ہے کہ دنیا میں کسی بھی طرح ایران فوبیا کو پھیلایا جا سکے لیکن اس میں اس کو ناکامی کا مونہ دیکھنا ہوگا ۔

ایرانی وزیر دفاع نے خلیج فارس کے ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہرگز ان کے لئے خطرہ نہیں اس لئے وہ ایسے الزامات اور منفی فضا بنانے والے عناصر کے دھوکے میں نہ آئیں۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : امریکہ اپنے ہتھیاروں کی فروخت کے لئے ایران کے خلاف اعصابی جنگ کر رہا ہے۔

جنرل حسین دہقان نے بیان کیا : ایرانی قوم ۱۰ فروری کو انقلاب سالگرہ کی ملک گیر ریلیوں میں اپنی بھرپور شرکت سے ایسے الزامات اور دھمکیوں کا منہ توڑ جواب دے گی۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۱۹/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬