رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل حجت الاسلام سید احمد اقبال رضوی نے وحدت ہاوس کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام تصور جوادی پر مظفرآباد میں قاتلانہ حملے، سانحہ لاہورو پاراچناراور شہر کراچی میں ایک بار پھر بڑھتی ہوئی شیعہ ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی کاروائیاں ملکی سلامتی و استحکام کے لیے خطرناک صورت اختیار کرتی جا رہی ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی : ملک دشمن طاقتیں مذہبی ہم آہنگی و رواداری کا پرچار کرنے والی شخصیات کو نشانہ بنا ملک کو تفرقہ بازی کی آگ میں دھکیلنا چاہتی ہیں،ان تکفیری گروہوں کا خاتمہ ملکی سلامتی و امن کے لیے انتہائی ضروری ہے، حجت الاسلام تصور جوادی مظفرآباد میں شیعہ سنی وحدت کی علامت سمجھے جاتے تھے، ان پر حملہ دشمن کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ حکومت کے محض بلند و بانگ دعووں سے نہیں ہو گا اس کے لیے سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے، پورے ملک میں دہشت گردوں کی بلا روک ٹوک نقل و حرکت حکومت کی ناکارہ پالیسیوں اور امن و امان کے ذمہ داروں اداروں کی مجرمامہ غفلت کا نتیجہ ہے۔ ہنگامی پریس کانفرنس میں حجت الاسلام مرزا یوسف حسین، حجت الاسلام علی انور جعفری، حجت الاسلام مبشر حسن بھی موجود تھے۔
حجت الاسلام احمد اقبال رضوی نے کہا کہ مظفرآباد ملک کا ایک حساس ترین شہر ہے،جہاں فوجی چھاونی کے علاوہ ملک کی مختلف خفیہ ایجنسیوں کے دفاتر بھی موجود ہیں، ملک کے ایسے حساس علاقے میں دہشت گردی کی کاروائی متعلقہ اداروں کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے، مظفرآبادکی تاریخ میں دہشت گردی کا پہلا واقعہ مسلم لیگ نون کی حکومت کے دوران پیش آیا، جس سے بہت سارے سوالات اٹھنا شروع ہو گئے ہیں۔
انہوں نے بیان کیا : کالعدم مذہبی جماعتوں اور سہولت کاروں کے لیے حکمران جماعت کا نرم گوشہ ملک میں دہشت گردی کا ایک واضح سبب ہے، نیشنل ایکشن پلان پر اگر مکمل طور پر عمل کیا جاتا تو آج ملک میں امن و امان کی صورتحال مختلف ہوتی، پارہ چنار اور لاہور بم دھماکے کے بعد مظفرآباد میں دہشت گردی کی حالیہ کاروائی کو اگر عالمی تناظر میں دیکھا جائے تو یہ پاک چائنا اقتصادی راہدری منصوبے کے خلاف بھی سازش ہے۔
انہوں نے وضاحت کی : امریکہ ،بھارت اور کچھ خلیجی ریاستیں پاکستان کو مستحکم نہیں دیکھنا چاہتیں اور سی پیک کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، پاکستان کے امن کو خراب کر کے پاکستان کو ایک غیر محفوظ ریاست ثابت کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔اس کوشش کو ناکام بنانے کا واحد حل دہشت گرد عناصر اور سہولت کاروں کے خلاف بھرپور کارروائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کے بیس کیمپ میں دہشت گردوں کی موجودگی مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک کو سبوتاژکر کے رکھ دے گی، مظفر آباد کی پرامن فضا کو مکدر بنانے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شہر کراچی میں بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ نے ایک بار پھر پولیس اور رینجرز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے، بڑھتی ہوئی دہشتگردی شہر کراچی میں امن کی فضاءکو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ کراچی آپریشن میں ملنے والی کامیابیوں کو بھی ناکام بنا رہی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں کالعدم مذہبی جماعتوں کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے،فوجی عدالتوں سے جن دہشت گردوں کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں ان پر فوری عمل درآمد کیا جائے اور رکاوٹ بننے والے عناصر کے خلاف بھی کاروائی کی جائے، وزیراعلیٰ سندھ شہر کراچی میں بڑھتہ ہوئی ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کا فی الفور نوٹس لیتے ہوئے کالعدم دہشتگرد تنظیموں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن کا آغاز کریں۔
مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے جمعہ کے روز”یوم احتجاج“منانے کا بھی اعلان کیا گیا، جمعے کے روز کراچی سمیت ملک کے تمام بڑے شہروں میں حجت الاسلام تصور جوادی پر قاتلانہ حملہ، کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی فعالیت، نیشنل ایکشن پلان پر عدم عملدرآمد، پاراچنار اور لاہور میں دہشتگردی کے واقعات کے خلاف احتجاج کیے جائیں گے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/