رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے میجر جنرل محمد حسین باقری نے اسلامی انقلاب اور آٹھ سالہ دفاع مقدس کی جنگ کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا : قومی سلامتی کے دفاع، استحکام کے قیام اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لئے بہترین اور مستحکم پوزیشن پر ہیں۔
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے علاقے کے بعض ملکوں کے حکام کے حالیہ ایران مخالف دعوؤں اور بیانات کا ذکر کرتے ہوئے کہا : بے بنیاد بیانات اور ایرانی عوام کو دھونس ودھمکی دینے کے تعلق سے ان کی ذہنی پسماندگی کی نشاندہی ہوتی ہے۔
انہوں نے بیان کیا : ایران کو قومی سلامتی کے اعتبار سے کسی بھی طرح کی تشویش نہیں ہے ایران کی مسلح افواج کی کوششوں سے ماضی کی طرح ایران کا مستقبل بھی انتہائی پرامن اور پرسکون رہے گا۔
انہوں نے برلن کانفرنس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف کئے جانے والے بیانات کے ردعمل میں کہا : بعض عوامی فورم میں ایسے بیانات کا اظہار اور ایران کو دھمکی دینے سے ان عناصر کے غیرسنجیدہ رویہ ظاہر ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا : وطن عزیز ایران کی قومی سلامتی کے حوالے سے ہمیں کوئی پریشانی یا تشویش نہیں اور انشااللہ وطن عزیز کی مستقبل سلامتی کی بالادستی قائم رہے گی بالخصوص آنے والے انتخابات بھی پُرامن فضا میں منعقد ہوں گے۔
جنرل باقری نے کہا :مادر وطن کی مسلح افواج مکمل تیاری کی پوزیشن میں اور ہوشیار ہیں، خطے کی تمام صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہمیں کسی بات پر بھی پریشانی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ترکی کے صدر اور وزیرخارجہ اور اسی طرح سعودی عرب کے وزیرخارجہ نے ابھی حال ہی میں ایران مخالف اپنے بے بنیاد بیانات میں ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ علاقے کے ملکوں میں مداخلت کر رہا ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ شام اور عراق میں بحران امریکا، ترکی سعودی اور ان کے اتحادی ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے حملوں سے ہی شروع ہوا ہے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۸۲/