
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے دارالحکومت منامہ کے مغربی علاقے الدراز میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے باہر دھرنے پر بیٹھے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے مذہبی رہنما کا احترام اور تقدس ریڈ لائن ہے اور بحرین کے بزرگ مرجع تقلید کی شان میں کسی بھی طرح کی گستاخی کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔
الدراز میں دھرنے پر بیٹھے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے دفاع کے لئے اپنی جان اور مال کی قربانی دینے سے ذرہ برابر بھی دریغ نہیں کریں گے۔
بحرینی عوام نے آل خلیفہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ الدراز شہر اور خود شیخ عیسی قاسم کے گھر کا محاصرہ فوری طور پر ختم کرے۔
اس درمیان بحرین میں انسانی حقوق اور امن و جمہوریت کی حامی تنظیموں نے بھی کہا ہے کہ آل خلیفہ حکومت، بحرینی عوام کو طرح طرح کی ایذائیں دے کر اور جیل میں بند کر کے ان کی تحریک کو کچل رہی ہے جس کی ایک مثال بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت کو منسوخ کیا جانا ہے۔
یاد رہے کہ بحرین کی آل خلیفہ حکومت گزشتہ پیر کو منی لانڈرنگ اور عوام کو حکومت کے خلاف اکسانے جیسے بے بنیاد الزامات کے تحت آیت اللہ عیسی قاسم پر مقدمہ چلانا چاہتی تھی لیکن بحرینی عوام کے وسیع احتجاجی مظاہروں کے بعد مجبور ہو کر اس نے مقدمے کی سماعت آئندہ چودہ مارچ تک ملتوی کر دی۔
دوسری طرف الوفاق اسلامی تنظیم کی طرف سے بھی آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے ساتھ کسی بھی طرح کی جارحیت کے سلسلہ میں خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ تمام ملک میں ریڈ لائین ہے ۔ اسی طرح اس تنظیم نے تاکید کی ہے کہ حکومت کی طرف سے اس طرح کے اقدامات ملک کے مستقبل کو غیر معلوم راہ پرلے جا رہا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۵۹/