رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی جوہری توانائی ادارے کے کے نائب سربراہ بہروز کمالوندی نے بیلجئیم کے دارالحکومت برسلز میں ایران اور یورپی یونین کے نمائندوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : جوہری معاہدے سے اسلامی جمہوریہ ایران اور یورپی یونین کے درمیان مضبوط تعلقات کے فروغ کے لئے مدد ملے گی۔
انہوں نے وضاحت کی : ایرانی جوہری توانائی ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے پیغام کو لکھتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین سیمت یورپی یونین کی خارجی پالیسی کی سربراہ محترمہ فیدریکا موگرینی، اور ان کی نائب ہلگا اشمید اور یورپی یونین کے کمشنر برائے توانائی میگل آریاس کانیتہ اسلامی جمہوریہ ایران اور گروپ 5+1 کے ممالک کے درمیان جوہری معاہدے کی کامیابیوں میں اہم کرادار ادا کررہے ہیں۔
کمالوندی نے کہا : اس اجلاس کا مقصد جوہری ٹیکنالوجی کے حوالے سے بین الاقوامی تعاون کو مزید فروغ دینا ہے اور جوہری معاہدے کی کامیابیوں کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران اور یورپی یونین کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور باہمی تعاون بڑھانے کے لئے متعدد مواقع فراہم ہوا ہے۔
انہوں نے یورپی یونین کے تعمیری کردار کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی : جوہری معاہدے ایک تاریخی اور بین الاقوامی معاہدہ ہے اور یہ معاہدے سائنسی راستوں کی ترقی کے لئے استعمال ہوسکتا ہے۔
ایرانی جوہری توانائی ادارے کے نائب سربراہ نے کہا : اسلامی جمہوریہ ایران دوسرے ممالک کے ساتھ جوہری ٹیکنالوجی شعبے میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور یورپی یونین اس سلسلے میں ایک قابل اعتماد شراکت دار ہے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : اسلامی جمہوریہ ایران اور یورپی یونین کے درمیان بوشہر کے دو ایٹمی بجلی گھروں کی تعمیر، ضروری ریڈیوآئسوٹوپس اور جوہری ہسپٹالوں کی تعمیر کے حوالے سے دوطرفہ تعلقات کی توسیع دینا نہایت اہم ہے۔
بہروز کمالوندی نے بیان کیا : ایران اور یورپی یونین کے درمیان جوہری ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ سیاسی، اقتصادی، صنعتی اور توانائی شعبوں میں کثیر الجہتی تعلقات کو فروغ دے سکتا ہے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۷۷/