رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے اتوار کے روز اعلان کیا ہے کہ شامی فوج نے شمالی علاقوں میں داعش دہشت گرد گروہ کے قبضے سے کئی قصبوں اور دیہاتوں کو آزاد کرا لیا ہے اور وہ دریائے فرات کی طرف بڑھ رہی ہے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ صرف ہفتے کے روز شامی فوج نے پندرہ قصبوں اور دیہاتوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرایا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ شامی فوج نے روسی فضائیہ کی مدد سے صرفے ڈیڑھ ماہ کے عرصے میں تقریبا نوّے قصبوں اور دیہاتوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرایا ہے۔
دوسری جانب انسانی حقوق کے شامی نگراں گروپ نے، کہ جس کا اصل دفتر لندن میں ہے، رپورٹ دی ہے کہ شامی فوج، خفسہ میں حلب کے لئے پانی کی سپلائی لائن کے مرکز سے صرف تیرہ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
شامی فوج کا کہنا ہے کہ شہر الباب کے مشرقی اور جنوبی علاقوں کی طرف اس کی پیش قدمی جاری ہے۔
واضح رہے کہ شہر الباب، دہشت گردوں کا آخری گڑھ شمار ہوتا ہے جبکہ اس شہر پر ان باغیوں کا قبضہ ہے کہ جنھیں ترکی کی براہ راست حمایت حاصل ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/