رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تحریک لبیک یارسول اللہ(ص) کے قائدین کی اپیل پر ملک بھر میں کشمیر سمیت یوم تحفظ ناموس رسالت شایان شان طریقے سے منایا گیا۔
مقررین نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو تحفظ ناموس رسالت (ص) پر جرات مندانہ اور ایمان افروز بیان دینے پر خراج تحسین پیش کیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت اور ادارے گستاخی رسول کو روکنے کیلئے مؤثر ترین اقدامات اُٹھا کر غلامی رسول کا ثبوت دیں۔ تحریک لبیک یارسول اللہ (ص) کے بانی پیر افضل قادری نے کہا اب تو ہائیکورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ سوشل میڈیا پر گستاخی رسول کے پیچھے ان لوگوں کا ہاتھ ہے جنہیں غیر مسلم قرار دیا گیا ہے لہٰذا اب حکومت اور اداروں کو چاہیے کہ قادیانیوں پر ہرگز اعتماد نہ کریں اور اُن کو تمام محکموں سے نکال باہر پھینکیں۔
پیر افضل قادری نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان اور پوری دنیا میں گستاخی رسول کی بیخ کنی کیلئے ایک خفیہ سیل قائم کریں۔
تحریک لبیک یارسول اللہ(ص) کے رہبر و رہنما علامہ خادم حسین رضوی نے جامع مسجد بہارِشریعت میں خطاب کرتے ہوئے کہا گستاخانِ رسول کو روکنا ریاست کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے لیکن بڑے دکھ کی بات ہے کہ حکومت اور اداروں نے اس اہم ترین فریضہ کی ادائیگی میں اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کی خاطر کوتاہی کی ہے اور آج تک گستاخی رسول کے سینکڑوں واقعات ہوئے ہیں لیکن ایک گستاخ کو بھی پھانسی نہیں دی گئی۔
تحریک لبیک یارسول اللہ کے مرکزی ناظم نشرواشاعت پیر اعجاز اشرفی نے لاہور میں جمعہ کے خطبہ میں کہا کہ تحفظ ناموس رسالت پاکستان کی بنیاد ہے، بانیانِ پاکستان نے محافظ ناموس رسالت غازی علم دین شہید کی مکمل حمایت کی تھی لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اب ناموس رسالت کے محافظوں اور غازیوں کو دہشتگرد کہا جا رہا ہے جبکہ جسٹس شوکت عزیز نے شوشل میڈیا پر گستاخی رسول کرنیوالوں کو دہشتگرد قرار دے کر اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم پر طمانچہ مارا ہے اور ثابت کیا ہے کہ ملک پاکستان کے وارث تحفظ ناموس رسالت کیلئے ہر پلیٹ فارم پر روشن کردار ادا کرتے رہیں گے۔
تحریک لبیک یارسول اللہ لاہور ڈویژن کے امیر علامہ غلام عباس فیضی نے کہا کہ ہمارے حوصلے تحفظ ناموس رسالت کیلئے بلند ہیں اور کوئی دنیاوی طاقت ہمیں دبا نہیں سکتی۔ /۹۸۸/ ن ۹۴۰