![ڈاکٹر علی لاریجانی](/Original/1395/12/22/IMG18114237.jpg)
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جہومریہ ایران کی پارلیہ مینٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے پارلیہ مینٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : ناجائز صہیونی ریاست کی سازشوں کہ وجہ سے شام میں جنگ اور بحران کا شکار ہے مگر اسلامی ممالک کو چاہئے کہ اس حقیقت پر توجہ دیں۔
انہوں نے صہیونی وزیر اعظم نیتن یاہو اور روسی صدر ولادیمر پوٹن کے درمیان حالیہ ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا : آج صہیونیوں کی سازش شام میں جنگ کی بنیادی وجہ ہے ۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : نیتن یاہو نے شام میں قیام امن کے لئے شرط مقرر کیا ہے اور اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ شام میں دہشتگردوں کے خلاف جنگ ناجائز صیہونی ریاست کے بھی خلاف جنگ ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے صیہونی حکومت کے وزیراعظم کے حالیہ بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بنیامین نتن یاہو نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے اپنی حالیہ ملاقات میں واقعات کو مکمل طور پر بگاڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : بنیامین نتن یاہو کے اس اقدام سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم، نہ تو تاریخ سے واقف ہیں اور نہ ہی توریت انھوں نے پڑھی ہے اور ایک صیہونی سے جھوٹ کے علاوہ کسی اور چیز کی کوئی توقع رکھی بھی نہیں جا سکتی۔
ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر نے کہا : نتن یاہو نے صاف الفاظ میں کہا ہے کہ شام میں جنگ کے پس پردہ صیہونی حکومت کھڑی ہے اور انھوں نے شام میں قیام امن کے لئے شرط بھی رکھی ہے اور اس بات کو واضح کیا ہے کہ شام میں جنگ، صیہونی مخالف استقامت کے خلاف جنگ ہے۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی ممالک کو خطے میں موجودہ بحرانوں کے حقائق پر توجہ دیں اور غیرتعمیری اقدامات اٹھانے سے گریز کریں۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے وزیراعظم نتن یاہو نے اپنے حالیہ ایک روزہ دورہ ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات میں انھیں ایران اور تحریک مزاحمت کے خلاف قائل کرنے کی بہت زیادہ کوشش کی مگر انھیں کوئی کامیابی نہیں مل سکی۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۳۵/