رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی شہرت یافتہ پاکستانی ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ میں سرسید احمد خان سے دلی محبت کرتا ہوں، اگر وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی بنیاد نہ رکھتے تو پاکستان نہ بنتا۔ سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی کے 20 ویں کانووکیشن کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ پہلے بیچلر ڈگری کو تعلیم کا اعلیٰ معیار تصور کیا جاتا تھا مگر دورِ حاضر کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے طلباء کو اب صرف بیچلر ڈگری تک محدود نہیں رہنا چاہئے، بلکہ ان کا ماسٹرز اور پی ایچ ڈی ڈگری حاصل کرنا بہت ضروری ہو گیا ہے، اگر پاکستانیوں کو درست رہنمائی اور مدد کرنے والا مل جائے، تو وہ ناممکن کو ممکن بنا سکتے ہیں۔
ایٹمی سائنسداں نے کہا کہ میں سرسید احمد خان سے دلی محبت کرتا ہوں، اگر وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی بنیاد نہ رکھتے تو پاکستان نہ بنتا، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے قائداعظم محمد علی جناح کی زیرِ سرپرستی تحریکِ پاکستان میں ہراول دستے کا کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب 1974ء میں انڈیا نے ایٹمی دھماکہ کیا، تو یہ خدشہ پیدا ہوا کہ کہیں انڈیا 1971ء کی تقسیمِ پاکستان کی تاریخ نہ دھرا دے، لہٰذا ہم نے صرف چھ سال میں پاکستان کو ایٹمی قوت بنا دیا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰