رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی اور سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی اڑتیسویں برسی کے موقع پر گڑھی خدابخش میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چالیس سال قبل سامراج اور اس کے حواریوں نے سازش کے تحت مذہبی انتہا پسندی کا بیج بویا تھا لیکن اس انتہا پسندی کے خلاف ہماری جنگ کل بھی جاری تھی اور آج بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ چار اپریل پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے کیونکہ ان کے بقول اس دن بانی جمہوریت اور پاکستان کو متفقہ آئین دینے والے کو پھانسی دی گئی۔
بلاول بھٹو زرداری نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ میں وزیراعظم نوازشریف سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ نیشنل ایکشن پلان پر کیوں عمل نہیں کیا گیا؟ دوسال بعد بھی دوبارہ فوجی عدالتوں کی ضرورت کیوں پیش آئی۔
قبل ازیں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہمیشہ زیادتی ہوئی اور ذوالفقارعلی بھٹوکے ساتھ بھی بہت ظلم ہوا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/