04 April 2017 - 17:20
News ID: 427305
فونت
حجت الاسلام محمد اقبال بہشتی :
مجلس وحد ت مسلمین خیبر ختونخواکے صوبائی جنرل سیکرٹری نے کہا : پارا چنار کی عوام کو ان کی حب الوطنی کی سزا دی جارہی ہے ۔
حجت الاسلام اقبال بہشتی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحد ت مسلمین خیبر ختونخواکے صوبائی جنرل سیکرٹری حجت الاسلام محمد اقبال بہشتی نے پارا چنار دھماکہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے اگر دہشت گردی کے خلاف گذشتہ آپریشن کامیاب ہوتے تو آج نام بدل بدل کر نئے آپریشن شروع کرنے کی نوبت نہ آتی۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے شیعہ رہنما نیئرعباس جعفری کی رہائش گاہ پر ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری حجت الاسلام وحید عباس کاظمی نصرت شاہ اور دیگر بھی موجود تھے۔

 انھوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ کے تعاون سے پالے ہوئے دہشت گردوں نے بے گناہ مسلمانوں کا خون بہا کر رجب کے مقدس ماہ کی حرمت کو پامال کیا ہے اس ماہ میں تو کفار اور مشرکین بھی خون بہانا جائز نہیں سمجھتے تھے افغانستان سے ملحقہ سرحد کے علاقہ میں پے درپے وارداتیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان میں داعش موجود ہے حکومت کے اس حوالے سے بیانات میں تضادات ہیں کبھی انکار کرتی ہے تو کبھی اعتراف کرتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ حکومت کی کمزور گرفت کی وجہ سے دہشت گرد بے گناہ لوگو ں کے خون سے کھیل رہے ہیں۔

پارا چنار وہ علاقہ ہے جہاں جب چھ ایجنسی میں پاکستانی پرچم سرنگوں تھے اور طالبان کا ہولڈ تھا تو پارا چنار کے محب وطن عوام نے اس وقت بھی پرچم کو سرنگوں نہیں ہونے دیا آج ان کو ان کی حب  الوطنی کی سزا دی جارہی ہے اور شہید ہونے والوں کے لواحقین کو احتجاج تک کا حق حاصل نہیں اور احتجاج کرنے والوں کو شہید اور زخمی کیا جارہاہے ۔

تازہ واقعہ میں بھی شہید ہونے والوں کے چھ لواحقین کو گولیاں مار کر زخمی کیا گیا ان کا قصور صرف یہ ہے کہ انھوں نے دہشت گردوں کے خلاف احتجاج کیا ۔

ردالفساد آپریشن کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اگر پہلے آپریشن کامیاب ہوتے تو آج نام بدل کرنئے آپریشن کی ضرورت نہ پڑتی نئے نئے ناموں پر نئے ڈرامے کیے جارہے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ سابقہ راحیل شریف داعش بنانے والے امریکہ اسرائیل اتحاد کے سربراہ بن گئے ہیں ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬