رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران کے امام جمعہ آیت الله امامی کاشانی اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں جو سیکڑوں نمازگزاروں کی شرکت میں مصلائے امام خمینی تہران میں منعقد ہوا ، شام کے الشعیرات ایئرپورٹ پر امریکی میزائل حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔
انہوں نے امریکہ ، سعودی عرب اور اسرائیل کو وہابی دہشت گردوں کا اصلی حامی بتاتے ہوئے کہا: شام پر امریکہ کا بزدلانہ حملہ وہابی دہشت گردوں کو بچانے کی امریکا کی ناکام کوشش کا حصہ ہے ۔
آیت الله امامی کاشانی نے یہ کہتے ہوئے کہ شام پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام بے بنیاد ہے کیوں کہ شام کے کیمیائی ہتھیار اقوام متحدہ کے پاس ہیں کہا : خطے میں جاری امریکی جرائم میں اسرائیل اور سعودی عرب بھی برابر کے شریک ہیں ، امریکہ مستقل مسلم ممالک کے خلاف اپنی معاندانہ سازشوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے سعودی عرب سے بھر پور استفادہ کررہا ہے اور نام نہاد خادم الحرمین آج امریکی طاغوتی حکومت کا خادم اور غلام بنا ہوا ہے ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ دہشت گرد تنظیموں کو امریکہ نے تشکیل دیا اور امریکہ ہی انھیں پیشرفتہ ہتھیار فراہم کررہا ہے کہا: امریکہ کو اس سلسلے میں اسرائیل اور سعودی عرب کا بھر پور تعاون حاصل ہے ۔
آیت الله امامی کاشانی نے یہ کہتے ہوئے کہ فلسطینیون کے خلاف اسرائيلی جرائم اور یمنیوں کے خلاف سعودی عرب کے بھیانک جرائم یکساں ہیں کہا: یہ دونون ملک امریکہ کے پٹھو، امریکہ کے مزدور اور امریکہ کے غلام ہیں ۔
انہوں نے ایران کے آئندہ صدارتی انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عوام کو بھر پور شرکت کی دعوت دی اور کہا: ایرانی عوام کو چاہئے کہ وہ صدارتی انتخابات میں اپنے ووٹ کا استعمال کرکے ایران کے خلاف عالمی سامراجی طاقتوں کے شوم منصوبوں کو ناکام بنادیں اور ملک کی ترقی کے اسباب فراھم کریں ۔
تہران کے امام جمعہ نے مزاحمتی اقتصادی پالیسیوں کو اہم قراردیتے ہوئے کہا : آج دشمن کے ساتھ اقتصادی اور ثقافتی میدان میں ہماری جنگ جاری ہے لہذا اس جنگ میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے مزاحمتی اقتصادی پالیسیوں پر عمل ضروری ہے ۔
انہوں نے نئے ہجری شمسی سال کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی جانب سے استقامتی اقتصاد، پیداوار اور روزگار کا عنوان قرار دیئے جانے پر ایرانی حکمراں کو نصیحت کی کہ وہ اس نارے کو جامہ عمل پہنانے کی مکمل کوشش کریں ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۶۹