میانمار کی فوج نے ملک کے مسلم آبادی والے علاقے میں قائم ایک تاریخی مسجد کو مسمار کردیا ہے۔
رسا نیوز ایجنیس کی رپورٹ کے مطابق، خبروں کےمطابق مسمار کی جانے والی مسجد بوتنگ شہر کے نواحی گاؤں لاوی دگ میں واقع تھی اور میانمار پر برطانوی سامراج کے قبضےسے بھی پہلے تعمیر کی گئی تھی۔ یہ مسجد سن انیس سو نوے تک آباد تھی لیکن سرکاری سطح پر مسلمانوں کی نسل کشی شروع ہونے کے بعد یہاں آباد مسلمان یہ علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہوگئے تھے۔
عالمی اداروں کی جانب سے میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف فوج کے غیر انسانی جرائم کے شواہد سامنے آنے کے باوجود ، میانمار کی نام نہاد جمہوری حکومت اپنی ذمہ داریوں سے پہلو تہی کر رہی ہے۔انسانی حقوق کے نام پر نوبل انعام حاصل کرنے والی میانمار کی خاتون رہنما اور حکومت میانمار کی مشیر اعلی آنگ سان سوچی بھی مسلمانوں کے حقوق کی پامالی کے واقعات سے انکار کر رہی ہیں۔ /۹۸۸/ن۹۴۰
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے