رسا نیوز ایجنیس کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ کی ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹی کے بعض اراکین کانگریس نے شام میں الشعیرات ایربیس کو حملے کا نشانہ بنائے جانے کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر اپنی حمایت اور بعض دیگر نے اپنی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
ریپبلکن پارٹی کے رکن کانگریس رینڈ پال نے شام پر امریکی حملے کے بارے میں ٹرمپ کے فیصلے پر اپنی مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنیادی آئین کے مطابق امریکی صدر کو چاہئے تھا کہ شام پر حملہ کرنے سے قبل امریکی کانگریس سے جواز حاصل کرتے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے بیشتر اراکین اور وزارت خارجہ، شام پر میزائل حملے کے بارے میں صدر ٹرمپ کے فیصلے سے بے خبر رہی ہے۔
ڈیموکریٹ سینیٹر ٹام کین نے شام پر امریکہ کے میزائل حملے کے بعد تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ شام پر امریکہ کا میزائل حملہ، جو امریکی صدر ٹرمپ کے حکم سے انجام پایا، امریکی کانگریس سے جواز کے بغیر کیا گیا ہے اور یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔
ڈیموکریٹ رکن ولسی گیبرڈ نے بھی اس حملے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے روس کے ساتھ کشیدگی بڑھے گی جو عام شہریوں کی ہلاکتوں اور پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافے اور علاقے میں القاعدہ اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے مضبوط ہونے کا باعث بنے گا۔
امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹ ممبران کے سربراہ چیک شومر نے بھی کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کو چاہئے کہ ایک واضح طریقہ اختیار کریں جس پر عمل کرنے سے قبل کانگریس کو بھی اعتماد میں لیں۔ اس سلسلے میں امریکی اراکین کانگریس کی جانب سے ردعمل کا اظہار کئے جانے کا عمل تیز ہو گیا ہے۔
ڈیموکریٹ سینیٹر کریس کونز نے کہا ہے کہ شام میں ایربیس پر حملہ کرنے سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے پر غیرمعمولی سطح پر سوالات اٹھ کھڑے ہوں گے۔ ایک اور ڈیموکریٹ رکن ٹیڈ لیو نے بھی کہا ہے کہ امریکی کانگریس نے امریکی صدر کو صرف دہشت گردوں کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔
امریکہ نے ایسی حالت میں شام میں حمص کے الشعیرات ایربیس کو کروز میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے کہ شام کے صوبے ادلب میں خان شیخون کے علاقے پر کیمیائی حملے کے واقعے کا جائزہ لینے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا جمعرات کے روز کا اجلاس مجوزہ قراردادوں کے بارے میں کسی ووٹنگ کے بغیر ختم ہو گیا تھا۔
امریکہ نے ایسی حالت میں شام میں حمص کے الشعیرات ایربیس کو کروز میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے کہ شام کے صوبے ادلب میں خان شیخون کے علاقے پر کیمیائی حملے کے واقعے کا جائزہ لینے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا جمعرات کے روز کا اجلاس مجوزہ قراردادوں کے بارے میں کسی ووٹنگ کے بغیر ختم ہو گیا تھا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰