رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دمشق ميں تعينات برطانیہ کے سابق سفير پيٹرفورڈ نے لندن ميں كہا كہ برطانيہ کی حكومت 2011 سے غلط راستے پر چل رہی ہے.
انہوں نےکہا كہ برطانيہ کی حكومت شام کے بحران كو مزيد كشيدہ كرنے كے لئے مسلح گروہوں كو ہتھيار فراہم كر رہی ہے جس سے صورتحال مزيد كشيدہ ہوئی ہے.
پيٹرفورڈ نے برطانوی حكومت كے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے كہ وہ اعتدال پسند اور امن پسند گروہوں كے تحفظ كے لئے ہتھيار فراہم كرتے ہيں کہا كہ وہ ہتھيار شام ميں موجود اپوزيشن اور ديگر گروہوں كو مہيا كئے جاتے ہيں.
شام ميں تعينات سابق برطانوی سفير نے خطے كے لئے ايران کو ايک خطرے کے طور پر پیش کرنے كے بيانات كے ردعمل ميں كہا كہ اس قسم کے بيانات اور سوچ ایران کی پالیسی کے بالكل بر خلاف ہے اس لئے کہ اسلامی جمہوريہ ايران شام سميت كئی ممالک ميں جاری بحرانوں كو مذاكرات سے حل كرنے پر تاکید کرتا ہے./۹۸۸/ن۹۴۰