رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مصر کےصدرعبدالفتح السیسی نے دو گرجا گھروں میں وہابی دہشت گردوں کے بھیانک دھماکوں کے بعد ملک میں 3ماہ کےلیےایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
مصر کی کابینہ نے ملک میں آج سے تین مہینے کے لئے ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔ یہ فیصلہ قاہرہ اور اسکندریہ میں دو چرچوں میں ہونے والے دہشت گردانہ دھماکوں کے بعد کیا گیا۔
مصری کابینہ نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ مصر میں ہنگامی حالت جاری رکھنے کے لئے پارلیمنٹ کی منظوری ضروری ہے۔
مصر کے شہروں طنطا اور اسکندریہ کے گرجا گھروں میں دھماکوں سے ہلاک افراد کی تعداد 44 ہوگئی جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
مصری صدر نے دھماکوں پر اظہار افسوس کیا اور ملک میں 90روز کے لئے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے اہم مقامات کی سکیورٹی فوج کے حوالے کردی ہے۔ مصری پارلیمنٹ نے بھی تین ماہ کی ایمرجنسی کے حق میں ووٹ دیدیا ہے۔
مصر کے صوبہ قاہرہ اور اسکندریہ میں اتوار کو مسلسل چار دھماکے ہوئے تھے جن کی ذمہ داری داعش دہشت گرد گروہ نے قبول کی ہے۔
پہلا دھماکہ شہر طنطا کے مارجرجس چرچ میں ہوا جبکہ دوسرا دھماکہ قاہرہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر ہوا، تیسرا دھماکہ المرقسیہ چرچ میں ہوا اور چوتھا دھماکہ صوبہ سینا کے بئرالعبد کے التلول علاقے میں پولیس کی گاڑی میں ہوا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/