رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام مبارک علی موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں ڈویژن کے عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ ثابت کرے گا کہ ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی ہے یا بادشاہت کا راج، عوام کی نظریں سپریم کورٹ پر ہیں، کرپٹ عناصر کیخلاف تادیبی کارروائی نہ ہوئی تو دہشتگردی اور ناامنیت کو فروغ ملے گا، عدل سے خالی معاشرے میں امن کا قیام ناممکن ہے۔
انہوں نے کہا پاکستان کو مشرق وسطیٰ میں جاری پراکسی وار سے دُور رکھنے میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کو کردار ادا کرنا ہوگا، دشمن ہمیں مختلف محاذوں پر الجھا کر ملکی ترقی روکنے کی سازش میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین کا دفاع ہر مسلمان کا مذہبی فریضہ ہے، آل سعود کی بادشاہت کو بچانے کیلئے حرمین شریفین کا نام استعمال کرنا اُمت مسلمہ کیساتھ ظلم ہے۔
حجت الاسلام مبارک موسوی نے کہا کہ شام پر امریکی جارحیت کے بعد نام نہاد مسلم اتحاد کے عزائم سب پر عیاں ہوگئے ہیں، اسرائیل اور امریکی پالیسی کو فالو کرنیوالے کبھی مسلم امہ کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے، موجودہ حالات میں مسلم اُمہ کے درمیان اختلافات کے خاتمے کیلئے کردار ادا کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے میں متنازعہ اتحاد کیساتھ شمولیت ہماری غیر جانبدارانہ حیثیت پر سوالیہ نشان ہوگا، امید ہے کہ سابقہ تلخ تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمارے حکمران اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرینگے، تاکہ مشرقی وسطیٰ میں جاری اس پراکسی وار کی دلدل سے وطن عزیز کو دور رکھا جا سکے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/