رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله محمدعلی علوی گرگانی نے شیعہ شناسی عالمی کونسل کے سربراہ آیت پیمان اور اس کونسل کے ناظمین و اہل کار کے ساتھ ملاقات میں بیان کیا : بنیادی مشکل یہ ہے کہ درد کے علاج کی کوشش نہیں کر رہے ہیں ۔
حضرت آیتالله علوی گرگانی نے اس تاکید کے ساتھ کہ عالمی سطح پر تشیع کی مشکلات کی بنیادی وجہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے بیان کیا : کسی بھی اقدام سے پہلے موجودہ مشکلات کی بنیادی وجہ تلاش کی جائے تا کہ پتہ چلے کہ کیوں تشیع اس طرح عالمی سطح پر مظلوم ہے اور اس کے بعد موجودہ حالات کے مطابق اس کو حل کرنے کی عملی اقدام کی جائے ۔
انہوں نے اس اشارہ کے ساتھ کہ عالمی سطح پر شیعوں کی جو مشکلات ہے اس کی دو وجہ ہے بیان کیا : ان میں سب سے پہلے دشمن کی سازش ہے اور اس کے بعد خود پر فخر و تکبر سبب ہوا ہے کہ تشیع دنیا میں اس مشکلات سے روبرو ہو ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے وضاحت کی : بیرونی ممالک میں شیعہ شناسی کے سینٹر بہت ہی کم زمانہ سے اپنا کام شروع کیا ہے حالانکہ شیعوں کو تخریب کرنے والے اور باطل عقیدہ کو فروغ دینے والے دشمنوں نے کئی سینٹرز قائم کر رکھا ہے اور فروان بجٹ حاصل کرنے کے علاوہ یہ سینٹرز طویل زمانہ سے فعالیت میں مشغول ہے ۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے حکومت کی طرف سے تشیع کے فروغ میں کوتاہی کا گلا کرتے ہوئے بیان کیا : مختلف فرقہ جیسے بہائیت ، وہابیت وغیرہ اپنے عقیدہ کو ثابت کرنے کے لئے فراوان مال خرچ کر رہے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ ایران کی ہماری موجودہ حکومت اپنے حق عقیدہ کے فروغ میں ایسا کام نہیں کر رہی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۸۰/