رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، منگل پانچ اپریل کو مشرقی ایران کے صحرائے طبس پر امریکہ کےحملے کی ناکامی کا یادگار دن ہے۔
ایران کی مسلح افواج کے ترجمان پریگیڈیئر جنرل سید مسعود جزائری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صحرائے طبس کا واقعہ امریکہ کے پلید چہرے کو رسوا کرنے اور دنیا کے سامنے اسلامی جمہوریہ ایران کی حقانیت کو واضح کرنے کے لیے ایک معجزہ الہی تھا۔
جنرل جزائری نے واضح کیا کہ طبس کے واقعے میں امریکہ کو جس ذلت کا سامنا کرنا پڑا اس سے اس بات کی نشاندھی ہوتی ہے کہ بڑے شیطان امریکہ کے مقابلے میں حتمی کامیابی ایران کے اسلامی انقلاب کی ہوگی۔
ایران کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ یمن، عراق، شام لبنان ، فلسطین اور افغانستان میں بدامنی اور دہشت گرد گروہوں کی موجودگی عالمی سامراجی طاقتوں کی مداخلت کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ امریکہ کی پراکسی وار کے مقابلے میں حزب اللہ اور افغانی، شامی، عراقی اور یمنی مجاہدین کی استقامت اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکی طاقت کا شیرازہ بکھرنے کے قریب ہے۔
بریگیڈیئیر جنرل مسعود جزائری نے مزید کہا کہ عالمی سامراج بین الاقوامی سطح پر اپنی پوزیشن کمزور ہوجانے اور سپر پاور ہونے کا بھرم ٹوٹ جانے کے باوجود بڑی گستاخی کے ساتھ ، خود کو انسانی حقوق کا علمبردار اور عالمی امن و سلامتی کا محافظ قرار دے رہا ہے۔/۹۸۸/ ن ۹۳۰ /ک۲۶۶