24 April 2017 - 20:45
News ID: 427701
فونت
صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ نے انکشاف کیا ہے کہ داعشی دہشت گردوں نے شام کے علاقے جولان میں ایک بار غلطی سے اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا تھا جس پر انہوں ان سے معذرت کر لی ہے ۔
 داعش

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  موشے یعلون نے اعتراف کیا کہ اسرائیل کی جانب سے ہونے والی زیادہ تر فائرنگ داعش کی جانب سے نہیں بلکہ شامی فوج کے زیر کنٹرول علاقے سے ہوتی ہے ۔

داعش دہشت گردوں نے اس سے پہلے سوشل میڈیا پر اعلان کیا تھا کہ اس کی جنگ اسرائیل سے نہیں ہے - اسرائیلی فوج نے جمعے کو شام کی جولان کی پہاڑیوں سے مقبوضہ فلسطین میں تین راکٹ فائر کئے جانے کی خبر دی تھی تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا ۔

صیہونی فوج نے اتوار کو بھی شمال مغربی شام میں واقع قنیطرہ کے مضافات میں شام کی فوجی چھاؤنی نبع الفوار کو جارحیت کا نشانہ بنایا جس میں تین شامی فوجی جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے ۔

صیہونی حکومت ، مارچ دوہزار گیارہ میں شام کا بحران شروع ہونے کے بعد سے دہشت گردوں کی مسلسل مدد کر رہی ہے  ۔

اسرائیلی فوج کے بٹالین دوسو دس کے میڈیکل افسر ٹومر کولر نے ابھی حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ شام کی جنگ میں زخمی ہونے والے دہشت گردوں کا علاج اسرائیل میں کیا جاتا ہے اور انھیں علاج کے لئے جولان کے پہاڑی راستے سے اسرائیل لایا جاتا ہے  ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۲۳۴

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬