02 May 2017 - 11:56
News ID: 427865
فونت
محمد ثروت اعجاز قادری :
پاکستان سنی تحریک کے سربراہ نے کہا : اعلیٰ عدلیہ مزدوروں اور محنت کشوں کے حقوق کے استحصال کا فوری نوٹس لے ۔
محمد ثروت اعجاز قادری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے عالمی یوم مزدور کے موقع پر سیکٹر کنوینرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران یاد رکھیں کہ مزدوروں، کسانوں اور محنت کشوں سے ہی معاشی ترقی جوڑی ہے، مزدور طبقے کا استحصال کرنیوالے ملک کے آئین اور شریعت کے منافی کام کر رہے ہیں، اعلیٰ عدلیہ مزدوروں اور محنت کشوں کے حقوق کے استحصال کا فوری نوٹس لے، مزدوروں کی ماہانہ تنخواہ کم از کم 25 ہزار روپے کی جائے۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ ملک میں مزدوروں کے قوانین اور پالیسیوں کی موجودگی کے باوجود مزدور طبقہ انگنت مسائل کا شکار ہے، سرمایہ دار طبقہ دھڑلے سے مزدوروں، غریبوں اور کسانوں کا استحصال کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ کسی بھی حکومت نے محنت کشوں کے حقوق کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات نہیں کئے، غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہوتا جا رہا ہے، مزدوروں کا استحصال کرنے والوں کا محاسبہ کرنا ہوگا۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ حکمران اقتدار سے چمٹے رہنے کی پاداش میں عوامی مسائل سے منہ موڑے ہوئے ہیں، عوام اور مزدوروں کا استحصال کرنے والوں کی زبان سے جمہوریت کا لفظ اچھا نہیں لگتا، مزدوروں اور کسانوں کا استحصال کرنے والے آمریت نما جمہوریت پر گامزن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مالی، سیاسی، اخلاقی اور نظریاتی کرپشن کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا، موجودہ حکومت غریبوں اور مزدوروں کو انکے بنیادی حقوق دینے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔

 سربراہ پاکستانی سنی تحریک نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مزدوروں اور کم آمدنی والے افراد کیلئے مفت ہاؤسنگ اسکیم، بلاسود قرضوں اور سرکاری نوکریوں کا اعلان کرے، بجٹ میں مزدوروں کی اجرت میں مہنگائی کے حساب سے اضافہ اور طبی سہولیات فراہم کی جائے، مزدور کی ماہانہ تنخواہ ماضی میں 12 ہزار رکھی گئی تھی، جو مزدور کے ساتھ زیادتی ہے، مزدوروں کی ماہانہ تنخواہ کم از کم 25ہزار روپے کی جائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬