10 May 2017 - 20:09
News ID: 428000
فونت
سرتاج عزیز:
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خارجہ نے بھارت کے کلبھوشن کی سزا کیخلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس درخواست کا جائزہ لے رہا ہے اور دفتر خارجہ اس پر ردعمل دے گا۔
سرتاج عزیز

 رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ کلبھوشن سے متعلق بھارت کی عالمی عدالت میں درخواست کا جائزہ لے رہے ہیں اور آئندہ دو روز میں اس بارے دفتر خارجہ رد عمل دے گا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خارجہ نے بھارت کے کلبھوشن کی سزا کیخلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس درخواست کا جائزہ لے رہا ہے اور دفتر خارجہ اس پر ردعمل دے گا۔ سرتاج عزیز نے وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی سعودی عرب میں ٹرمپ سے ملاقات کا امکان ہے جبکہ نریندر مودی سے ملاقات کا کوئی امکان نہیں ہے اور نہ ہی بھارت کی جانب سے ملاقات کے لئے کوئی درخواست موصول ہوئی ہے۔ آئندہ ماہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقل رکن بن جائے گا۔ انہوں نے بھارتی خاتون بارے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی شہری عظمیٰ کا معاملہ قانونی ہے، قانونی معاملات حل ہوتے ہی عظمیٰ کو بھارت بھجوا دیا جائے گا۔

سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ افغانستان اور ایران پاکستان کے دشمن نہیں بلکہ دوست ممالک ہیں، جیش العدل کے زیادہ تر عناصر ایران میں پھیلے ہوئے ہیں، دہشتگرد افغان ایران سرحد سے بھی داخل ہو سکتے ہیں اس لئے سرحدی تعاون کیلئے پاک ایران بارڈر کمیشن تشکیل دیا گیا جس کا اجلاس ایک ماہ کے اندر ہوگا اور اس میں دونوں ممالک کے 44 ارکان شرکت کریں گے۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ چمن میں پاک افغان سرحد جزوی طور پر کھول دی گئی ہے اور بیمار افغان شہریوں کو جانے کی اجازت دی گئی۔ قبل ازیں پاک افغان تعلقات پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے پرامن حل میں ہی امن کا راستہ ہے، سیاسی حل ہی پائیدار امن کی راہ ہموار کر سکتا ہے، افغانستان میں امن کا قیام بڑا چیلنج ہے، امن بات چیت کے ذریعے لایا جاسکتا ہے اور افغان طالبان بات چیت میں شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ضرب عضب کے باعث داعش پاکستان میں انفراسٹرکچر نہیں قائم کرسکی، این ڈی ایس اور افغانستان کی سیاسی قیادت کا دورہ عید کے بعد متوقع ہے۔/۹۸۸/ن ۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬