رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کی سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر عمرعبداللہ نے پیر کے روز سرینگر میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے میں نئی دہلی کی حکومت میں جدّت عمل اور سیامسی مفاہمت کے عزم کے فقدان سے جموں و کشمیر کے علاقے میں کافی خطرناک صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔
انھوں نے اس علاقے کے بحران کے حل کے لئے حکومت ہندوستان کی جانب سے کشمیری فریق اور اسی طرح پاکستان کے ساتھ مذاکرات کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
عمر عبداللہ نے کشمیری عوام منجملہ طلبا اور اسکولی بچوں پر ہندوستان کے فوجی اہلکاروں کے حملے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کشمیری عوام کے خلاف تشدد کا راستہ اختیار کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرہ کرنے والے طلبا اور عوام کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے سے حالات مزید خراب ہوں گے ۔
واضح رہے کہ ہندوستان کے زیرانتظام کشیمر میں آٹھ جولائی سے سیکورٹی اہلکاروں اور کشمیری مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا نیا سلسلہ شروع ہوا ہے جن میں ایک سو ستّر سے زائد کشمیری جاں بحق اور ہزاروں دیگر زخمی ہو چکے ہیں جبکہ ایک بڑی تعداد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/