15 June 2017 - 14:28
News ID: 428554
فونت
آيت‌ الله سبحانی نے بیان کیا :
حضرت آیت الله سبحانی نے اسلام میں مرد کی دیت خاتون کے بنسبت دو گنا ہونے کی دلیل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اسلام کی ثقافت میں مرد گھر کی روٹی کا انتظام کرنے والا ہے اسی وجہ سے قتل ہونے کی صورت میں خانوادہ کو بہت نقصان پہوچتا ہے ۔
آیت الله سبحانی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله جعفر سبحانی نے رمضان کے مبارک مہینہ کی مناسبت سے منعقدہ جلسہ میں مرد و خاتون کی دیت کے سلسلہ میں سوال کے جواب میں اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : اکثر سوال ہوتا ہے کہ کیوں خاتون کا دیت مرد کے دیت سے آدھا ہے ، اسلام جو کہ انصاف و عدل کی آواز بلند کرنے والوں میں سے ہے تو کیوں اس سلسلہ میں انصاف سے کام نہیں لیا اور خاتون کا دیت مرد کے دیت سے آدھا قرار دیا ہے ؟

انہوں نے اس سوال کے جواب میں اس تاکید کے ساتھ کہ اسلام کے ایک حکم کے سلسلہ میں اس مسئلہ کے تمام محور پر توجہ کرنی چاہیئے تاکید کی : حقیقت میں اگر کوئی شخص چاہتا ہے اسلام میں خواتین کے حقوق کے سلسلہ میں مطالعہ و تحقیق کرے اور ایک محدود نقطہ پر توجہ مرکوز کرے تو اس تحقیقی سے استفادہ کے قابل نتیجہ حاصل نہیں ہوگا ، کیونکہ اسلام میں خواتین کے حقوق ایک ایسا منظومہ ہے کہ اس کے تمام اجزا کا مطالعہ کرنا ضروری ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : ہم لوگ عمل حج کو توحید و یکتا پرستی کے زمرہ میں جانتے ہیں لیکن اگر اسی مسئلہ کے سلسلہ میں کوئی شخص اپنے مطالعہ کو محدود کرے فقط حجر الاسود کا بوسہ لینا یا خانہ کعبہ کے اطراف میں طواف کرنے کو مطالعہ قرار دے تو کہے گا کہ کیوں ہم اس پتھر کے چاروں طرف گھومیں ؟ یہ عمل بت پرستوں کا ہے ، لیکن اگر اعمال حج کا شروع سے لے کر آخر تک تحقیق کرے تو ایسی صورت میں حج میں توحید کی تجلی کو درک کرے گا ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ دیت کی مقدار کا دارو مدار انسانیت سے مرتبط نہیں ہے بیان کیا : اگر کوئی شخص کسی خاتون کا قتل کر دیتا ہے تو اس کا بھی قصاص ہوگا اور قاتل ہونے کی صورت میں مرد یا عورت کا ہونے میں کوئی فرق نہیں ہے اسلام نے خاتون کے حقوق کے سلسلہ میں خصوصی توجہ دی ہے حالانکہ مغرب نے خواتین کا مردوں کے برابر حق کا دعوا تو کیا ہے لیکن خواتین کو محدود حق دیا ہے ۔

حضرت آيت ‌الله سبحانی نے تاکید کی : اسلام کے مطابق خواتین مغرب ثقافت کے خلاف گھر کی روٹی و اخراجات کا انتظام کرنے والی نہیں ہے اور شوہر پر ذمہ داری ہے کہ نفقہ کا انتظام کرے اسی وجہ سے اگر خاتون کا قتل ہو جاتا ہے تو خانوادے پر اقتصافی نقصان کم ہوگا اور اسی وجہ سے اسلام کی اقتصادی قانون کے مطابق خواتین کا دیہ مرد کا آدھا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۴۴/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬