رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سپاہ پاسداران اسلامی انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل 'محمد علی جعفری' نے گزشتہ روز سپاہ پاسداران کے تہران کور کے نئے کمانڈر کی تعیناتی کے حوالے سے ایک خصوصی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بلند آواز سے کہنا چاہتے ہیں کہ پاسداران انقلاب امن کی خواہاں ہے مگر امن کی صورتحال تب پائیدار رہے گی جب دشمن ہمارے خلاف جنگ کرنے کی غلطی سے باز رہے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جہاد اکبر سے مراد دشمنوں پر اعتماد اور اس کی تابعداری نہ کرنا ہے مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ مذاکرہ نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ بعض عناصر ایسے تاثر دے رہے ہیں کہ ہم دنیا کے ساتھ تعلقات نہیں چاہتے اور صرف جنگ کے خواہاں ہیں جبکہ امن صرف مذاکرات سے ہی ممکن نہیں اور جو شخص سامراجی نظام سے واقف ہو اسے یہ بات اچھی طرح پتہ ہوگا۔
خطے کی موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے جنرل جعفری نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران امت مسلمہ کی وحدت اور علاقائی اقوام کے مفادات کے تناظر میں خطے میں ایک باہمی امن و سلامتی کا خواہاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمنوں کا آج اس با کا اعتراف کرنا ہوگا کہ اسے ایران کے ساتھ سمجھوتہ کرنا پڑا ہے مگر پھر بھی دشمن اتنی آسانی سے اعتراف نہیں کرے گا اور وہ مزاحمت کرتا رہے گا اور ایران پر دہشتگردی کی حمایت کرنے جیسے بے بنیاد الزامات عائد کرتا رہے گا۔
پاسداران انقلاب کے کمانڈر نے ایران کی علاقائی طاقت کو ایرانی عوام کے لئے مثالی سرمایہ قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ خطے میں ہماری مضبوط پوزیشن سے آج وطن عزیز میں ناقابل تسخیر سیکورٹی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمیں ایک ایسا دشمن کا سامنا ہے جسے صرف طاقت کی زبان سمجھ آتی ہے لہذا ہم ایسے عناصر کے ساتھ کسی اور طرح کی زبان استعمال نہیں کرسکتے اور نہ ہی توقع ہے کہ وہ ہماری امن زبان کو سمجھ سکے۔
جنرل جعفری نے کہا کہ آج سعودی عرب خطے میں ریاستی دہشتگردی کرنے والا ملک بنتا جارہا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ سعودیہ خطے کا طاقتور ملک بننے کی کوشش نہ کرے کیونکہ اس سے ان کے لئے شرمساری اور دوسروں کے لئے تکلیف کے سوا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا۔/۹۸۸/ن۹۴۰/