رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سیمینار کے موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا، امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی، ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری سمیت دیگر علماء وعلاقہ معتبرین نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام و المسلمین راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ امریکہ اور مغرب کمزور ہوچکے ہیں ، امریکہ و اسکے اتحادی اب متحد نہیں رہے اور آپس میں اختلافات کا شکار ہوچکے ہیں، جسکے باعث شام، عراق، افغانستان، یمن سمیت عالم اسلام میں وہ اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ عالمی طاقت اب ایشیا منتقل ہوچکی ہے۔ مستقبل ایشیا اور اسلام کا ہے۔ شام و عراق میں امریکی ایماء پر ہونے والی خانہ جنگی کا آغاز دراصل اسلامی و ایشیائی ممالک کو توڑنا تھا۔ امریکی اسرائیلی بلاک ناصرف پاکستان اور ایران بلکہ چین و روس کو بھی تقسیم کرنا چاہتا ہے۔ امریکی بلاک خطے میں انتہائی اہمیت کے حامل ہمارے وطن عزیز پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔ اسی لئے شام و عراق میں شکست فاش سے دوچار ہونے والی عالمی دہشتگرد تنظیم داعش کے نجس وجود کو پاکستان میں پروان چڑھا کر یہاں تکفیریت و فرقہ واریت کی سازش کے ذریعے مسلمانان پاکستان کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ انتالیس ممالک کا فوجی اتحاد امریکہ و اسرائیل نے دراصل اسلام و ایشیا کیخلاف بنایا ہے، تاکہ ایشیا و اسلام کی بڑھتی ہوئی طاقت کو اندر سے ہی کمزور کرکے ختم کیا جا سکے۔ امریکی سربراہی میں بننے والے انتالیس ملکی فوجی اتحاد کا مقصد ایشیائی بالخصوص مسلم ممالک کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کرنا ہے، تاکہ ایشیا کی طاقت کو توڑ کر مغرب کی بالادستی کو برقرار رکھا جاسکے۔ پاکستان ایشیا کا اہم اسٹراٹیجک مرکز ہے۔ یہ 5 ارب لوگوں کو آپس میں ملاتا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ اگر خدانخواستہ پاکستان عدم استحکام کا شکار ہو جائے تو پورا ایشیا عدم استحکام کا شکار ہو جائے گا۔ چین کی اقتصادی ترقی سی پیک منصوبے یعنی ون بیلٹ ون روڈ سے منسلک ہے۔ امریکہ پاکستان کو مذہبی انتہا پسندوں، طالبان، داعش، لشکر جھنگوی و دیگر تکفیری گروہوں کے ذریعے کمزور کرنا چاہتے ہیں، تاکہ پاکستان کو تقسیم کرکے ایران، ترکی اور چین کی تقسیم کی راہ ہموار کی جاسکے۔ پاکستان سمیت عالم اسلام کے تحفظ اور دشمن کی نابودی کیلئے امام مہدی کے ظہور کے منتظرین کو متحرک ہونا ہوگا۔ پاکستان کے سنی شیعہ مسلمانوں نے اپنے شعوری جدوجہد کے ذریعے پاکستان میں تکفیریوں کے ذریعے خانہ جنگی کی امریکی اسرائیلی و بھارتی سازش کو ناکام بنایا۔ لیکن ہمارے اداروں کی غلط حکمت عملی و امریکی نوازی کے سبب دشمن جنگ ہمارے وطن عزیز میں لے آنے میں کامیاب ہوا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ ضیاء الحق کی سوچ اور اسکی اسٹیبلشمنٹ نے اس ملک کے تمام محب وطنوں کو قتل کیا۔ ضیا سوچ کے پروردہ تکفیری دہشتگردوں کا اہم ترین ہدف پاکستان میں فکر کربلا کی حامل ملت تشیع کو کمزور کرنا ہے، تاکہ پاکستان کو کمزور کیا جاسکے۔ کیونکہ دشمن سمجھتا ہے کہ ملت تشیع کے ہوتے ہوئے وطن عزیز پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ اسی لئے کئی دہائیوں سے ملک میں شیعہ نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔
حجت الاسلام و المسلمین جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عالمی استکبار نے تکفیری دہشتگرد عناصر کے ذریعے شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کروایا، لیکن افسوس کہ ہمارے حکمران خاموش رہے۔ لیکن ان سب کے باوجود ملت تشیع وطن کو بچانے کیلئے منظم ہو کر جدوجہد کرتی رہے گی۔ اسی قائد و اقبال کے پاکستان کا حصول بھی اسی جدوجہد کا ہی ایک اہم ترین حصہ ہے۔ دشمن پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے یہاں فرقہ واریت پھیلانا چاہتا ہے۔ جسے محب وطن ملت تشیع کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیگی۔ ضروری ہے کہ فرقہ واریت و تکفیریت کی سازش کے خلاف تمام محب وطن عوام اتحاد بین المسلمین اور بین المذاہب ہم آہنگی کو مزید فروغ دیں۔ ہمیں شیعہ سنی اتحاد کے فروغ کیلئے مزید تیزی کیساتھ کام کرنا ہوگا اور دیگر مذاہب کو بھی تحفظ فراہم کرنا ہے۔ اپنے وطن کا دفاع و حفاظت ہمارا دینی و قومی فریضہ ہے۔ اسلام دشمن اور ایشیا دشمن سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ الحمداللہ ملت تشیع کے اپنے اہلسنت بھائیوں کے ساتھ بھرپور روابط و ہم آہنگی ہے۔ پاکستان کے شیعہ و سنی، سکھ و عیسائی سب ملکر امریکی و عالمی استکبار کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ پاکستان کو منحوس امریکی و سعودی اتحاد سے نکلنا ہوگا۔ پاکستان کو راحیل شریف کی فوجی اتحاد کیلئے جاری کی گئی این او سی کو منسوخ کرنا ہوگا، کیونکہ راحیل شریف کی انتالیس ملکی فوجی اتحاد کی سربراہی پاکستان و ایشیا کیخلاف امریکی و اسرائیلی سازش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مودی کے اسرائیل کے دورہ میں اسرائیلی مبصرین کا یہ اعتراف کہ فوجی ممالک کا اتحاد ہمارے بلاک کا حصہ ہے۔ لہٰذا ہمیں امریکی، اسرائیلی و بھارتی ایجنڈے سے باہر نکلنا ہوگا۔ پاکستان کو روس، چین اور ایشیا کے بلاک کا حصہ بننا چاہیئے، تاکہ ہمارے ملک میں خوشحالی اور امن و امان کا قیام ممکن ہوسکے۔ ہمیں خوشی ہے کہ اب ہماری بات سنی و سمجھی جا رہی ہے۔ آرمی چیف کا پاراچنار جانا اور شہداء پاک وطن سے یکجہتی قابل تحسین ہے۔ مقتدر قوتوں کو محب وطن ملت تشیع کی باتوں کو سمجھنا ہوگا۔ پاکستان بہت نازک وقت سے گزر رہا ہے۔ ہمیں باخبر رہنا ہوگا کہ آج مغرب نواز حکمرانوں نے کرپشن کیخلاف تحقیق کرنے والے قومی اداروں اور عدلیہ کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے۔ یہ مغرب کا ایجنڈا ہے کہ پاکستان کو داخلی مشکلات کا شکار کیا جائے اور قومی اداروں کو کمزرو کیا جائے۔ کیا ہی اچھا ہوتا کہ غیرت کا مظاہرہ کیا جاتا، نہ کہ اپنی خیانتوں کو چھپانے کیلئے قومی اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جاتی۔ پانچ اگست کو ان شاء اللہ ہم قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کی مناسبت سے اسلام آباد میں عظیم الشان "مہدی برحق کانفرنس" کا انعقاد کر رہے ہیں۔ جو محب وطن ملت تشیع کی جدوجہد کے حوالے سے اہم سنگ میل ثاب ہوگی۔ تمام محب وطن اکائیاں ملکی حساس حالات و صورتحال میں اس اجتماع کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰